- پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب، ہدف آرمی چیف: فیصل واوڈا
- کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی کا معمہ کیا ہے؟
- ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تعیناتی کے معاملے پر ایچ ای سی اور جامعہ کراچی آمنے سامنے
- بیٹا امریکا میں اور بیٹی میڈیکل کی طالبہ ہے، کراچی میں گرفتار ڈکیت کا انکشاف
- ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر شہید
- آئی ایم ایف کا ٹیکس چھوٹ، مراعات ختم کرنے کا مطالبہ
- خیبرپختونخوا حکومت کا اسکول طالب علموں کو مفت کتابیں اور بیگ دینے کا اعلان
- وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی
- پاکستان نے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی
- اسلام آباد میں شہریوں کو گھر کی دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
کراچی: جماعت اسلامی نے شہر میں جاری ڈاکو راج کیخلاف ہفتہ 20 اپریل کو تمام ایس ایس پی آفسز کے گھیراؤ کا اعلان کردیا۔
نومنتخب امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن کی ہدایت پر کراچی میں اسٹریٹ کرائم بڑھتی واردتوں اور ان میں قیمتی جانی نقصان کیخلاف بدھ کو کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرے سے جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر مسلم پرویز، امیر ضلع جنوبی سید عبد الرشید، سیکریٹری ضلع جنوبی سفیان دلاورنے خطاب کیا اور ہفتہ 20 اپریل کو شہر بھر میں تمام ایس ایس پی آفسز کے باہر احتجاجی مظاہروں کا اعلان کردیا۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صوبائی وزرا کہتے ہیں کہ کراچی میں میڈیا جرائم کی وارداتیں بڑھا چڑھا کر بتارہا ہے لیکن شہر میں صورتحال یہ ہے کہ کوئی شخص محفوظ نہیں، آئے روز لوگوں کو قتل اور زخمی کیا جارہا ہے۔
جماعت اسلامی رہنماؤں نے کہا کہ آئی جی سندھ بھی بتائیں کہ کراچی میں پولیس کا محکمہ کیا کررہا ہے؟، 3 ماہ میں 35 ہزار سے زائد جرائم کی رپورٹس درج کروائی گئی ہیں، وزیراعلیٰ سندھ بتائیں 2012 سے جاری سیف سٹی پروجیکٹ کیوں مکمل نہیں ہوسکا۔
رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ سیف سٹی پروگرام کو ہنگامی طور پر جلد از جلد مکمل کیا جائے، عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے، پولیس میں کراچی کے مقامی باشندوں کو ترجیحی بنیادوں پر بھرتی کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔