- ایک ہفتے میں 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ
- قرض کا نیا پروگرام، مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف تکنیکی ٹیم پاکستان پہنچ گئی
- سونے کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ ہوگیا
- پاکستان بازار میں مارا گیا ملزم بین الصوبائی موٹر سائیکل لفٹنگ گینگ کا اہم ترین رکن نکلا
- راولپنڈی: احتجاجی ریلی سے گرفتار پی ٹی آئی کے رہنما اور کارکنان ضمانت پر رہا
- کولن منرو نے انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا
- ایف بی آر کو نان فائلرز پر اضافی ودہولڈنگ ٹیکس اور قانونی کارروائی کا گرین سگنل
- امریکا؛ پولیس نے ایئرفورس کے سیاہ فام اہلکار کو گولی مار کر قتل کردیا
- بھارت میں 600 سال قدیم درگاہ کی بےحرمتی؛ قبریں مسمار کرکے مورتیاں رکھ دیں
- مفت طبی سہولیات؛ پنجاب میں کلینک آن وہیل پراجیکٹ کا افتتاح
- "چیمپئینز ٹرافی 2025؛ بھارتی ٹیم کی پاکستان آمد، فیصلہ عام انتخابات کے بعد ہوگا"
- لاپتا افراد کیسز میں برسوں کے نتائج صفر ہیں، سندھ ہائیکورٹ کا اظہار برہمی
- چاند پر بھیجے گئے پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب قمر سے پہلی تصویر موصول
- وزیراعظم کی برآمدات کے فروغ اور کاروبار میں آسانی کیلیے پالیسی تیار کرنے کی ہدایت
- سپریم کورٹ؛ نیب ترامیم فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کیلیے لارجربینچ تشکیل
- پاک آئرلینڈ سیریز؛ پہلا ٹی20 میچ آج کھیلا جائے گا
- کراچی؛ تاوان نہ ملنے پر 12 سالہ بچہ قتل، مرکزی ملزم بہنوئی گرفتار
- اسمبلی اجلاس؛ گورنر پختونخوا اور صوبائی حکومت آمنے سامنے
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کپتان کا بابراعظم، رضوان کو اہم مشورہ
- دبئی سے آنیوالے 2 مسافروں سے کروڑوں مالیت کے موبائل فونز برآمد
اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات، پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد
لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف اسٹیبشلمنٹ سے مذاکرات کا مطلب اور خواہش پوری کرلے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا ہے کہ تحریک انصاف ایک بار پھر فوج کو سیاسی میں دھکیل رہی ہے۔
تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی جانب سے پارٹی قیادت کو اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دینے پر حکومت نے دو ٹوک مؤقف اختیار کیا۔
لیگی رہنما نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی بات کے بعد اب بلی نہیں بلکہ بلا تھیلے سے باہر آگیا ہے، پی ٹی آئی اپنی یہ خواہش بھی شوق سے پوری کرلے۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور ایک طرف اسلام آباد پر چڑھائی کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف حکومت کرنے کی خواہش بھی رکھے تو ایسا نہیں ہوسکتا۔ وفاق میں اتحادی حکومت ہے جو اس مسئلے سے نمٹنا جانتی ہے اور وہ کسی بھی صوبے میں گورنر راج نہیں لگائے گی۔
خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ اگر آپ چڑھائی کی خواہش رکھیں گے اور ان ہی عزائم پر چلیں گے تو پھر حالات ہی خراب ہوں گے۔
اُدھر پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ہم سجھتے ہیں کہ فوج کو سیاست میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے مگر آج پھر اپوزیشن ایک بار پھر فوج کو سیاست میں دھکیل رہی ہے اور بانی چیئرمین مس کال کے منتظر ہیں کہ وہ آئے اور پھر اُن سے مذاکرات کریں۔
انہوں نے کہا کہ ’تحریک انصاف کی اطلاع کے لیے عرض ہے کہ آپ کو یہ سہولت میسر نہیں ہے اور اگر آپ کو مذاکرات کرنے ہیں تو سیاسی جماعتوں کے ساتھ کریں کیونکہ سیاسی لوگ بات چیت پر یقین رکھتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔