- امریکا؛ پولیس نے ایئرفورس کے سیاہ فام اہلکار کو ملزم سمجھ کر گولی مار دی
- بھارت میں 600 سال قدیم درگاہ کی بےحرمتی؛ قبریں مسمار کرکے مورتیاں رکھ دیں
- مفت طبی سہولیات؛ پنجاب میں کلینک آن وہیل پراجیکٹ کا افتتاح
- "چیمپئینز ٹرافی 2025؛ بھارتی ٹیم کی پاکستان آمد، فیصلہ عام انتخابات کے بعد ہوگا"
- لاپتا افراد کیسز میں برسوں کے نتائج صفر ہیں، سندھ ہائیکورٹ کا اظہار برہمی
- چاند پر بھیجے گئے پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب قمر سے پہلی تصویر موصول
- وزیراعظم کی برآمدات کے فروغ اور کاروبار میں آسانی کیلیے پالیسی تیار کرنے کی ہدایت
- سپریم کورٹ؛ نیب ترامیم فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کیلیے لارجربینچ تشکیل
- پاک آئرلینڈ سیریز؛ پہلا ٹی20 میچ آج کھیلا جائے گا
- کراچی؛ تاوان نہ ملنے پر 12 سالہ بچہ قتل، مرکزی ملزم بہنوئی گرفتار
- اسمبلی اجلاس؛ گورنر پختونخوا اور صوبائی حکومت آمنے سامنے
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کپتان کا بابراعظم، رضوان کو اہم مشورہ
- دبئی سے آنیوالے 2 مسافروں سے کروڑوں مالیت کے موبائل فونز برآمد
- سائبر اور فون کال فراڈ؛ محتاط رہیے
- غزہ پر حملے اور فلسطینیوں کی نسل کشی؛ بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ بے نقاب
- دورہ آئرلینڈ؛ محمد عامر بالآخر ڈبلن روانہ
- ویپس میں استعمال کیے گئے کیمیکل انتہائی زہریلے ثابت ہوسکتے ہیں، تحقیق
- بلیک ہول میں گِرنے کا منظر کیسا ہوگا؟ ویڈیو جاری
- جاپان میں بیت الخلا سیاحوں کی توجہ کا مرکز کیوں بن رہے ہیں؟
- پی سی بی غیر ملکی کیوریٹر کی خدمات حاصل کرنے کا خواہاں
امیر خسروؒ کا عرس: بھارت میں پاکستانی زائرین کے ساتھ ناروا سلوک
لاہور: امیر خسروؒ کے عرس میں شرکت کیلئے جانے والے پاکستانی زائرین کو بھارت میں ناروا سلوک کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق برصغیر کے عظیم صوفی شاعر ابوالحسن یمین الدین المعروف امیر خسروؒ کے عرس میں شرکت کے لیے انڈیا جانیوالے پاکستانی زائرین کو بھارتی پولیس اور ایجینسیوں نے سکیورٹی کے نام پر گزشتہ دو روز سے نئی دہلی کے ایک ہوٹل میں محدود کررکھا ہے۔
زائرین کو ہوٹل سے باہر جانے کی اجازت ہے اور نہ ہی ہوٹل میں انہیں کسی سے ملنے دیا جارہا ہے، پاکستان سے 70 زائرین دو روز قبل واہگہ بارڈر کے راستے نئی دہلی گئے تھے جہاں ہوٹل ٹوڈے میں ان کی رہائش کا انتظام کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے پاکستانی زائرین نے بتایا کہ ہوٹل میں زائرین کے کمروں کے باہر، ہوٹل کے مرکزی ہال اور باہر دہلی پولیس اور بھارتی ایجنسیوں کے اہل کار تعینات ہیں۔ انہیں دو روز سے امیر خسرو کے مزار پرجانے کی اجازت دی گئی ہے اور نہ ہی وہ لوگ ہوٹل سے باہر جاسکتے ہیں، نامناسب سلوک سے تنگ آکر بعض زائرین نے واپس پاکستان بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی ہائی کمیشن نے پاکستانی زائرین کو نا صرف ویزوں کے اجرا میں تاخیر کی اور انہیں صرف ایک ہفتے کا ویزا دیا بلکہ وفاقی وزارت مذہبی امور کی طرف سے بھیجی گئی 199 ویزا درخواستوں میں سے 119 درخواستیں مسترد کرکے صرف 80 زائرین کو ویزے جاری کیے۔
ویزوں کے اجرا میں تاخیر کی وجہ سے صرف 70 زائرین انڈیا گئے ہیں، زائرین کا کہنا ہے پاکستان بھارتی سکھ اور ہندویاتریوں کو عزت واحترام دیتا ہے انہیں ہر طرح کی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں لیکن بھارتی حکومت کی طرف سے پاکستانی زائرین کا استقبال تو دور کی بات انہیں آزادی سے گھومنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔
دریں اثنا پاکستانی زائرین سے ناروا سلوک کی خبریں سامنے آنے پر پاکستانی ہائی کمیشن کے نمائندے بھی ہوٹل پہنچے جہاں انہوں نے بھارتی سیکیورٹی حکام سے بات چیت کی جس کے بعد پاکستانی زائرین کو امیر خسروؒ کے مزار پر جانے کی اجازت دی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔