- فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی؛ عالمی عدالت انصاف میں سماعت دوبارہ شروع
- جلد پاکستان آئیں گے! کوہلی کی ٹیلیفونک کال کی ویڈیو وائرل
- کراچی سے کالعدم تحریک طالبان کا کمانڈر گرفتار، امریکی ساختہ بم برآمد
- زرتاج گل سے تلخ کلامی؛ طارق چیمہ کی اسمبلی رکنیت مختصر معطلی کے بعد بحال
- وقت دور نہیں جب پولیس پر لگے دھبے ہم دھوئیں گے اور لوگ سکون سے سوئیں گے، مریم نواز
- آئی ایم ایف کا پاکستان سے اخراجات میں کمی کا مطالبہ
- فیصل واوڈا پریس کانفرنس ازخود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ کا حکمنامہ
- ٹی20 ورلڈکپ؛ جے شاہ نے اپنی ٹاپ 4 ٹیموں کی پیشگوئی کردی
- جناح ہاؤس حملہ کیس؛ یاسمین راشد، عمر چیمہ کی ضمانت منظور
- مہندی کی تقریب میں شراب نوشی سے منع کرنے پر ماموں زاد بہن قتل
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کے 15 رکنی اسکواڈ کو حتمی شکل دیدی گئی
- کرکٹ آسٹریلیا کا احسن اقدام، پاکستانی شائقین کیلئے فین زون بنانے کا اعلان
- شاعر احمد فرہاد لاپتا کیس؛ سیکرٹری دفاع کو ایجنسیوں سے رپورٹس لیکر جمع کروانے کا حکم
- فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کو توہینِ عدالت کے شوکاز نوٹسز، سپریم کورٹ طلب
- علحیدگی کی صورت میں دولت کیسے بچاؤں! رونالڈو کا قانونی قدم
- حکومت کی نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے پر حکمِ امتناع خارج کرنے کی درخواست
- جنوبی وزیرستان میں گرلز اسکول بم سے اڑا دیا گیا
- عالمی برادری فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ جارحیت بند کروائے، سعودی عرب
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وارم اَپ میچز کا شیڈول جاری
- 2000 سے زائد جگسا پزل اکٹھا کرنے کا ریکارڈ
زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم
کراچی: آئی ایم ایف سے 1.1ارب ڈالر کی قسط موصول ہونے اور آئندہ چند ماہ میں نئے قرض پروگرام میں ممکنہ شمولیت جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم رہنے کے اشارے نظر آنے لگے ہیں۔
انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کو کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار رہی جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 18پیسے کی کمی سے 278روپے 13پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 01پیسے کی کمی سے 278روپے 30پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 02پیسے کے اضافے سے 279روپے 65پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے 1.1ارب ڈالر موصول ہونے سے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 9ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے جو ایک مثبت اشارہ ہے۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کی جانب سے نجکاری پلان کی مخالفت اور خسارے میں چلنے والے اداروں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کی تجویز جیسے عوامل کے باعث نج کاری سے ممکنہ انفلوز کی آمد متاثر ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔
تاہم متعلقہ اداروں کی جانب سے حوالہ ہنڈی کے خلاف مستقل کریک ڈاؤن جاری رہنے سے مارکیٹوں میں زرمبادلہ کی غیرضروری ڈیمانڈ نظر نہیں آرہی جو ڈالر کی نسبت روپے کے استحکام کا باعث ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔