- فضل الرحمان نے حکومت مخالف تحریک کیلیے پی ٹی آئی سے گارنٹی مانگ لی
- پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کے باعث منسوخ
- برطانوی وزیراعظم کا 4 جولائی کو قومی انتخابات کے انعقاد کا اعلان
- وزیراعظم شہباز شریف جمعرات کو متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے
- گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں 6 دانش اسکولوں کے قیام کی منظوری
- بنگلہ دیشی حکمران جماعت کے رکن اسمبلی بھارت میں لاپتہ ہونے کے بعد قتل
- مولانا اگرپی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں توہمارے ساتھ کیوں نہیں، یوسف رضا گیلانی
- کیا آپ فالسے کے ان 10 فوائد کے بارے میں جانتے ہیں؟
- ایبٹ آباد میں مسافر جیپ کے خوفناک حادثے میں 6 افراد جاں بحق، 7 کی حالت تشویشناک
- وزیراعظم کی خامنہ ای سے ملاقات، صدر ابراہیم رئیسی کا وژن جاری رکھنے کا عزم
- بھارتی کبڈی ٹیم کے انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت پر پابندی عائد
- سپریم کورٹ میں 30 مئی کو میرا میچ ہے، عمران خان
- موبائل فون کا بے تحاشا استعمال؛ ماں کی مار سے بیٹی ہلاک
- بنوں میں فریقین کے درمیان فائرنگ سے تین افراد جاں بحق
- بلوچستان میں طالب علموں کیلیے قرآن مجید کی تعلیم لازمی قرار
- نیتن یاہو کے ممکنہ وارنٹِ گرفتاری؛ امریکا کا ردعمل سامنے آگیا
- سعودی عرب نے طیاروں کی خریداری کا سب سے بڑا معاہدہ کرلیا
- اسیر پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی طبیعت ناساز، اسپتال منتقل
- ہتک عزت بل پر پیپلزپارٹی نے ن لیگ سے راہیں جدا کرلیں
- جڑانوالہ؛ وزیراعلیٰ کا مدرسے کے طالبعلم پر قاری کے تشدد کا نوٹس، رپورٹ طلب
قطر امریکی دباؤ پر حماس قیادت کو ملک سے بے دخل کرنے پر تیار ہوگیا، اسرائیلی میڈیا
واشنگٹن: امریکا نے حماس قیادت کو ملک سے نکالنے کے لیے قطر پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا جبکہ ٹائمز آف اسرائیل نے کہا ہے کہ قطری حکومت ایسا کرنے کےلیے تیار ہوگئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق امریکا کی جانب سے قطر پر زور دیا جا رہا ہے کہ حماس اگر جنگ بندی کے لیے شرائط قبول نہیں کررہی تو اس کی قیادت کو ملک بدر کردیا جائے۔
امریکی اخبار کی رپورٹ میں ایک عہدے دار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے قطری وزیراعظم کو پیغام پہنچایا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور حماس کے ہاتھوں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا معاملہ طے نہ ہونے کی صورت میں حماس قیادت کو ملک سے بے دخل کردیا جائے۔
اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اس معاملے کا علم رکھنے والے 3 اہم امریکی عہدے داروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ قطر کو یہ واضح پیغام دیا گیا ہے کہ حماس اگر معاہدے پر رضامند نہ ہو تو قطر میں حماس کا سیاسی دفتر بند کرتے ہوئے تنظیم کی قیادت کو ملک سے بے دخل کردیا جائے۔
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ واشنگٹن جنگ بندی اور حماس کے ہاتھوں یرغمال اسرائیلیوں کی رہائی چاہتا ہے اور اس معاملے میں واحد رکاوٹ حماس ہے، اسی لیے ہم نے حماس قیادت کی قطر سے بے دخلی کی تجویز دی ہے، اور اس میں کوئی تاخیر یا بہانہ قابل قبول نہیں ہوگا۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ قطر امریکی دباؤ پر جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں حماس قیادت کو بے دخل کرنے پر تیار ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔