- امتحانات آن لائن لیے جائیں گے، طلبا اپنے وطن واپس جاسکتے ہیں، کرغز وزارت تعلیم کا اعلامیہ
- راولپنڈی پولیس پر حملوں میں ملوث دہشت گرد ٹانک میں ہلاک
- آکسفورڈ یونی ورسٹی میں فلسطین کیلئے موت کا احتجاج
- اسکولوں میں ٹیلی اسکوپس نصب کرنے کا منصوبہ
- اسرائیل کی غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر بمباری؛ 20 افراد شہید
- ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شہری جاں بحق، آج حج پر جانا تھا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ ووین رچرڈز کو پاکستانی ٹیم کا مینٹور بنانے کی خبریں وائرل
- کرغز حکومت کی درخواست پر وزیر خارجہ سمیت پاکستانی وفد کا دورہ بشکیک منسوخ
- کراچی؛ رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، لیاری گینگ کا انتہائی مطلوب ملزم گرفتار
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے میجر نے گولی مار کر خودکشی کرلی
- وزیراعظم کی کرغزستان سے زخمی طلباء کو فوری وطن واپس لانے کی ہدایت
- لاہور؛ سب انسپکٹر کا ٹریفک اسسٹنٹ پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو وائرل
- ثقلین مشتاق نے آل ٹائم ون ڈے الیون کا انکشاف کردیا
- 565 میٹرک ٹن چینی، سگریٹ، کپڑا، ایرانی تیل برآمد کرلیا گیا
- ایف بی آر کے کارپوریٹ ٹیکس آفس اسلام آباد کیخلاف تحقیقات کا حکم
- پنجاب میں ہیٹ ویو کا الرٹ جاری، درجہ حرارت 45ڈگری جانے کا امکان
- غزہ میں جھڑپوں اور دھماکوں میں مزید 3 اسرائیلی فوجی ہلاک، 4 شدید زخمی
- حکومت نیٹ میٹرنگ ختم کرکے گراس میٹرنگ پالیسی لانے کوتیار
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات کل شروع ہونگے
- این اے 148 ملتان میں ضمنی انتخاب کیلیے پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی جاری
سندھ ہائیکورٹ کا سڑکوں سے غیر قانونی بچت بازار اور رکشہ اسٹینڈز ہٹانے کا حکم
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے مختلف شاہراہوں اور رفاعی پلاٹس پر قائم غیر قانونی بچت بازار اور چنگ چی رکشہ اسٹینڈز ختم کرنے کا حکم دیدیا۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو کورنگی میں مختلف شاہراہوں اور رفاعی پلاٹس پر غیر قانونی بچت بازار اور چنگ چی رکشہ اسٹینڈز قائم کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
دوران سماعت وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ مختلف علاقوں میں غیر قانونی بچت بازار اور رکشہ اسٹینڈز قائم کردیے گئے ہیں، غیر قانونی سرگرمیوں کو ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے احکامات کے باوجود غیر قانونی بچت بازار اور رکشہ اسٹینڈر ختم نہ کرنے پر پولیس اور ڈپٹی کمشنر پر برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیے کہ سڑکوں پر غیر قانونی بچت بازار اور رکشہ اسٹینڈز قائم ہیں۔ انہیں ہٹایا جائے۔ ان کی وجہ سے راستے رُکے ہوئے ہیں، لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے۔
سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ایس ایس پی کا تحریری جواب آچکا ہے، ڈپٹی کمشنر کا جواب آنا باقی ہے۔ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دی جائے۔
بعد ازاں عدالت نے شاہراہوں، سروس روڈز اور رفاعی پلاٹس پر قائم بچت بازار اور رکشہ اسٹینڈز ختم کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے آپریشن مکمل کرکے پولیس اور ڈپٹی کمشنر کو 28 مئی تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔