عدت نکاح کیس کا فیصلہ شریعت کے مطابق کیا جائے وکیل خاور مانیکا کی استدعا
جب میری التوا کی درخواست عدالت نے منظور کرلی تو ہائی کورٹ نے چیلنج کے بغیر کیسے ڈائریکشن دے دی؟ وکیل
دوران عدت نکاح کیس میں خاور مانیکا کے وکیل نے کیس کا فیصلہ شریعت کے مطابق کرنے کی استدعا کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا کے روبرو ہوئی سماعت میں خاور مانیکا کے وکیل زاہد آصف چوہدری ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل کا آغاز کردیا۔
وکیل زاہد آصف چوہدری ایڈووکیٹ نے دلائل میں کہا کہ جب میری التوا کی درخواست عدالت نے منظور کرلی تو اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیلنج کے بغیر کیسے ڈائریکشن دے دی؟ ہائی کورٹ ہمارے کیسز میں کیوں نہیں بتاتی کہ ہمارا کیا قصور ہے؟ چند دنوں، چند ماہ پہلے پی ٹی آئی میں لوگ میرے معاون وکیل کے ساتھ ذاتیات پر کیوں اتر آئے؟ ان میں سے اکثر لوگ پی ٹی آئی میں پیدا بھی نہیں ہوئے تھے تب میرے بھائی پی ٹی آئی میں تھے۔
وکیل زاہد آصف چوہدری نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں اس کیس کا فیصلہ شریعت کے مطابق کیا جائے، ہماری استدعا ہے کہ میڈیکل بورڈ بنایا جائے، عدت پر علماء سے رائے لی جائے ہم کہتے ہیں عدت کی مدت 90 دن ہے، جب تک علماء کا موقف نہ آجائے ہماری درخواست ہے کہ اس کیس میں مزید سماعت نہ کی جائے۔
خاور مانیکا کے وکلاء نے کیس پر مزید کارروائی آگے نہ بڑھانے کی استدعا کر دی جس کے ساتھ ہی ان کے دلائل مکمل ہوگئے۔
بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل نے درخواستوں کو جرمانے کے ساتھ مسترد کرنے کی استدعا کر دی اور کہا کہ کیس کو التواء میں رکھنے کے لیے متعد کوششیں کی گئیں، اب یہ عدالت کو کام سے روکنے کے لیے تیسری کوشش کی جا رہی ہے۔