- وزیراعظم کا یو اے ای کے صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، جلد ملاقات پر اتفاق
- انفرااسٹرکچر اور اساتذہ کی کمی کالجوں میں چار سالہ پروگرام میں رکاوٹ ہے، وائس چانسلرز
- توشہ خانہ کیس کی نئی انکوائری کیخلاف عمران خان اور بشری بی بی کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
- فاسٹ ٹریک پاسپورٹ بنوانے کی فیس میں اضافہ
- پیوٹن نے مزید 6 سال کیلئے روس کے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا
- سعودی وفد کے سربراہ سے کابینہ کی تعریف سن کر دل باغ باغ ہوگیا، وزیر اعظم
- روس میں ایک فوجی اہلکار سمیت دو امریکی شہری گرفتار
- پاسکو کی گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن سے 18 لاکھ ٹن کرنے کی منظوری
- نگراں دور میں گندم درآمد کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں، انوار الحق کاکڑ
- ایم کیوایم پاکستان نے پیپلزپارٹی سے 14 قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ مانگ لی
- پاک-ایران گیس پائپ لائن پر ہر فیصلہ پاکستان کے مفاد میں کیا جائے گا، نائب وزیراعظم
- ڈالر کے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ کم ہوگئے
- کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس؛ 9مئی کے 10ملزمان کی ضمانت منظور
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان اور جاپان کا میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد برابر
- زیتون کا تیل ڈیمنشیا سے مرنے کے خطرے کو کم کرتا ہے، تحقیق
- ماحول سے کاربن کشید کرنے کے لیے نیا طریقہ کار وضع
- عورت کا بھیس بدل کر پولیس کو چکما دینے والا چور گرفتار
- کورنگی میں دو دوستوں کے قتل کی تحقیقات، برطرف پولیس اہلکار کا کرمنل ریکارڈ نکل آیا
- پی ٹی آئی کا 9مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ
- وزیر داخلہ محسن نقوی کوئٹہ پہنچ گئے، وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات
سانحہ لاہور؛ ایڈیشنل عدالت نے منہاج القرآن کی درخواست ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ کو واپس بھجوادی
لاہور: ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی ہلاکت پر منہاج القرآن انتظامیہ کی درخواست پر مقدمہ درج کروانے سے متعلق کیس واپس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کو واپس بھجوا دی۔
ایڈیشنل سیشن جج لاہور صفدر بھٹی نے منہاج القرآن کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی تو ادارہ منہاج القرآن کے ڈائریکٹر جواد حامد نے موقف اختیار کیا کہ قانون کے تحت ورثاء کی درخواست پر مقدمہ درج کیا جاتا ہے لیکن اس سانحے میں جاں بحق افراد کے ورثاء کی درخواست کے بجائے پولیس نے اپنی مدعیت میں ہی مقدمہ درج کرلیا ہے۔ دوران سماعت جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے بھی رپورٹ جمع کروادی۔ ایڈیشنل سیشن جج نے کہا کہ وہ چھٹيوں پرجارہے ہیں اس لئے مقدمہ کسی اور جج کو منتقل کردیا جائے گا۔
دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت میں سانحہ لاہور سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تو سابق ایس پی سیکیورٹی اور ان کے گن مین کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ سانحے سے ان کا کوئی تعلق نہیں، مقدمے میں لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بےبنیاد ہیں لہٰذا ان کی عبوری ضمانت میں توسیع کی جائے۔ اس موقع پر تفتیشی افسر نے موقف اختیار کیا کہ ابھی اس مقدمہ کی تفتیش مکمل نہیں ہوئی ہر پہلو سے اس کی تفتیش کر رہے ہیں لہٰذا عدالت مزید مہلت دی جائے۔ فاضل جج نے سابق ایس پی سیکیورٹی اور گن مین کی عبوری ضمانت میں 9اگست تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیش مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔