6 پاکستانی کوہ پیماؤں نے پہلی بار’’ کے ٹو‘‘ چوٹی سر کرلی

شبیر میر  اتوار 27 جولائی 2014
چوٹی کو پہلی بار 60 سال قبل 31 جولائی 1954کو اطالوی ٹیم نے سرکیا تھا۔   رحمت اﷲ بیگ کی فائل تصویر ۔  فوٹو : ایکسپریس

چوٹی کو پہلی بار 60 سال قبل 31 جولائی 1954کو اطالوی ٹیم نے سرکیا تھا۔ رحمت اﷲ بیگ کی فائل تصویر ۔ فوٹو : ایکسپریس

گلگت: گلگت بلتستان کے6کوہ پیماؤں نے اطالوی مہم جو ٹیم کے ساتھ مل کر پہلی بار دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ’’کے 2 ‘‘ کو سر کر لیا ہے ۔

اس چوٹی کو پہلی بار 60 سال قبل 31 جولائی 1954کو اطالوی ٹیم نے سرکیا تھا، حالیہ مہم کوگلگت بلتستان کی حکومت اور اٹلی کی تنظیم Ev-k2CNR نے اسپانسرکیا، پاکستان ٹور آپریٹرز ایسوسی ایشن کے صدر امجد ایوب نے تصدیق کی ہے کہ کوہ پیماؤں نے یہ چوٹی اضافی آکسیجن استعمال کیے بغیر سرکی، اس مہم جو ٹیم میں 6 پاکستانی حسن جان، علی درانی، رحمت اللہ بیگ، غلام مہدی، علی اور محمد صادق شامل ہیں، صادق بلتستان کے رہائشی اور مشہورکوہ پیما حسن سد پارہ کا چھوٹا بھائی ہے۔

پاکستانی ٹیم کے دوسرے ارکان کا تعلق بلتستان کے علاقے ہوشے وادی اور شمشال سے ہے، اس ٹیم میں 3 اطالوی بھی شامل تھے، 1954 میں پہلی بار2 اطالوی کوہ پیماؤںAchille Compagnoni  اور Lino Lacedelli نے کے ٹوکو سرکیا تھا۔

اس مہم کی قیادت علی درانی، محمد مہدی اور رحمت صادق نے کی، کوہ پیما صادق نے بتایا کہ ایک دوسرے گروپ کے30 دیگرکوہ پیما بھی راستے میں ہیں، جو جلد چوٹی تک پہنچ جائیں گے، ٹیم 22 جولائی کو بیس کیمپ سے روانہ ہوئی تھی اورگزشتہ روز ہفتے کوڈھائی بجے چوٹی پر پہنچی، پہلے گروپ کے بعد 10دیگر افراد بھی چوٹی پر پہنچ گئے ہیں، ان میں جمہوریہ چیک کے  Radek Jaros ٹیم کی سربراہی کر رہے ہیں، گلگت بلتستان کی وزیر اطلاعات سعدیہ دانش جو سیاحت کے محکمہ کی سربراہ بھی ہیں، انھوں نے کہا کہ چوٹی سرکرنا علاقے میں سیاحت کی بحالی کی جانب پہلا قدم ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔