- پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج کینسر سے آگاہی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
- دوہرے ٹیکس سے چھٹکارہ: پاکستان اور افغانستان کے درمیان کنونشن پر دستخط
- شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج
- آئی ایم ایف کا سرکاری اداروں کی نجکاری، بجلی گیس اور پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا مطالبہ
- کراچی میں ڈاکوؤں راج، ایک اور نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا، رواں سال میں اب تک 16 جاں بحق
- خیبرپختونخوا پولیس نے دہشت گردی کیخلاف فرنٹ لائن پر جنگ لڑی، آرمی چیف
- قومی اسمبلی کی 31 نشستوں پر ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری
- مودی کا جنگی جنون؛ 24 ارب ڈالر کے جنگی ہتھیار خرید لیے
- سرکاری افسر کی بیٹی کی سالگرہ، کراچی چڑیا گھر شہریوں کیلیے بند
- سوڈان میں پوپ فرانسس کا دورہ؛ مسلح گروپ کی فائرنگ میں21 افراد ہلاک
- ٹانڈہ ڈیم میں کشتی حادثہ؛ لاپتا آخری طالبعلم کی نعش بھی نکال لی گئی
- دہشت گردی کے خلاف بات ہو تو پی ٹی آئی کو تکلیف ہوتی ہے، وفاقی وزیر مملکت
- پی ایس ایل 8 کے ٹکٹوں کی آن لائن فروخت کل سے شروع ہوگی
- محمد حفیظ نے کراچی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا
- عمران خان کا ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ
- الیکشن کمیشن دباؤ میں آئیگا تو آئینی جنگ کیلئے تیار ہوجائے، حافظ نعیم
- شاہین شاہ آفریدی کا نکاح؛ ملکی اور غیرملکی کھلاڑیوں کے مبارکباد کے پیغامات
- پشاور پولیس پر فائرنگ کرنے والا اشتہاری اور مفرور ملزم گرفتار
- حکومت نے ناک کے نیچے دہشت گردی پھیلنے کی اجازت دی، عمران خان
- یورپی یونین کا یوکرین میں اہم اجلاس؛ روسی طیارے فضا میں منڈلاتے رہے
ضرورت پڑی تو 90 روز میں بھی الیکشن کراسکتے ہیں، ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن

عام انتخابات پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہیں کرسکتے، سید شرافگن ، فوٹو: فائل
اسلام آباد: ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو 90 روز میں الیکشن کراسکتے ہیں جبکہ عام انتخابات پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہیں کرسکتے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن سید شیرافگن نے کہا کہ مقناطیسی سیاہی کی ڈیلیوری ریکارڈ کا حصہ ہے کوشش ہے کہ آئندہ انتخابات میں ایک ہی قسم کی سیاہی استعمال کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی انتخابات کرانے پڑے الیکشن کمیشن تیار ہے اور اگر ضرورت پڑی تو 90 روز میں بھی الیکشن کراسکتے ہیں۔
ایڈیشنل سیکریٹری کا کہنا تھا کہ حکومت عذرداریوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن یا ٹریبونل کو ہدایت نہیں دے سکتی تاہم اگر کوئی حلقہ کھلوانا چاہتا ہے تو وہ الیکشن ٹریبونل کے پاس جائے۔ سید شرافگن نے کہا کہ انتخابات پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہیں ہوسکتی تاہم آرٹیکل 225 کے تحت صرف پٹیشن کے ذریعے انتخابات پر سوال اٹھایا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔