- اوور بلنگ پر بجلی کمپنیوں کے افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- نابالغ لڑکی سے جنسی زیادتی کی کوشش؛ 2 نوجوان مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل
- ٹی20 ورلڈکپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو کتنا انعام ملے گا؟ محسن نقوی نے اعلان کردیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی کھائی میں گرگئی؛ ہلاکتیں
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ایمل ولی خان اے این پی کے مرکزی صدر منتخب
- جس وزیراعلی کو اسلام آباد چڑھائی کا شوق ہے، اپنے لیڈر کا حشر دیکھے، شرجیل میمن
- پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے چیف ٹیکنیکل آفیسر عالمی اعزاز کیلئے منتخب
- گورنر پنجاب کی تقریب حلف برداری ملتوی
- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- اسپتال کے واش روم میں کیمرہ نصب کرنے والا ملزم گرفتار
- خود کش بمبار کو نشے کے انجکشن لگائے گئے، اہل خانہ
- بڑے کھلاڑیوں کو کیسے پی ایس ایل کھلایا جائے! پی سی بی نے منصوبہ بنالیا
- جنگ بندی معاہدہ؛ امریکا رفح پر اسرائیلی حملہ نہ ہونے کی ضمانت دے، حماس
- کینیڈا میں قانون کی بالادستی ہے، ٹروڈو کا بھارتیوں کی گرفتاری پر ردعمل
- ہولڈنگ کمپنی کیلیے پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ اسکیم کی منظوری
- چند دنوں میں پاک چین اعلیٰ سطح کے رابطے متوقع
- گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات، سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر طلب
- احمد شہزاد کا پلیئرز پر سلیکشن کیلئے سوشل میڈیا مہم چلانے کا الزام
- سعودی عرب کا اعلی سطح کا تجارتی وفد آج پاکستان پہنچے گا
اسلام آباد میں مظاہرین کا قتل؛ وزیراعظم کے خلاف مقدمے کی درخواست پرحکومت سے جواب طلب
اسلام آباد: عدالت نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سمیت اہم شخصیات کے خلاف اسلام آباد میں مظاہرین کے قتل کے مقدمے کی درخواست پر حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے۔
اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے تحریک انصاف کے ڈپٹی چیئرمین شاہ محمود قریشی کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی، درخواست گزار کا موقف تھا کہ وزیراعظم ہاؤس کی جانب پرامن مارچ کے دوران پولیس کے تشدد سے تحریک انصاف کے 4 کارکن جاں بحق جبکہ سیکڑوں افراد زخمی ہوگئے۔ انہوں نے متعلقہ پولیس اسٹیشن میں واقعے کا مقدمہ دائر کرنے کی درخواست کی تاہم انہوں نے مقدمہ درج نہیں کیا جس کی وجہ وہ عدالت سے رجوع کرنے پر مجبور ہوئے ہیں ، وہ عدالت سے استدعا کرتے ہیں کہ پولیس کو وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار اور اس وقت کے قائم مقام آئی جی اسلام آباد خالد خٹک سمیت دیگر شخصیات پر مقدمے کے اندراج کا حکم دے۔
سماعت کے دوران تھانہ سیکریٹریٹ کی جانب سے داخل کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ درخواست بدنیتی پر مبنی ہے، درخواست محض تشہیر اور سنسنی پھیلانے کے لئے دائر کی گئی ہے اس لئے اسے خارج کیا جائے۔ کیس کی سماعت میں اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ کے علاوہ وفاقی حکومت کی جانب سے سینیئر وکیل سردار اسحاق بھی پیش ہوئے، جنہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست پر پہلے اعتراضات سنے جائیں جس پر عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت تک حکومت کی جانب سے جواب داخل کرایا جائے جس میں اعتراضات بھی شامل کئے جائیں، کیس کی آئندہ سماعت 27 ستمبر کو ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔