- حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھادیا
- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وقار یونس نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
- پختونخوا میں 29 اپریل تک گرج چمک کیساتھ بارش اور آندھی کا امکان
- پی ٹی آئی جلسہ؛ سندھ ہائیکورٹ کی انتظامیہ کو اجازت نہ دینے کی معقول وجہ بتانے کی ہدایت
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ
- اداروں کیخلاف پروپیگنڈا؛ اعظم سواتی کو ایف آئی اے کے پاس شامل تفتیش ہونے کا حکم
- بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، جھیل میں شگاف پڑ گیا، آبادیاں زیرِ آب
- پاکستان اور ایران کا غزہ پر مؤقف یکساں ہے، دفتر خارجہ
- پاسپورٹ غیر قانونی بلاک کیا تو ایف آئی اے کیخلاف کارروائی ہوگی، پشاور ہائیکورٹ
- شرمناک شکست پر کپتان بابراعظم کا بیان سامنے آگیا
- پنجاب میں 30 اپریل تک گرج چمک کیساتھ طوفانی بارشوں کا امکان
- پنجاب: اسموگ کے خاتمے کیلیے انوائرمینٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
- ملکی معاشی صورتحال اجتماعی کوششوں سے بہتر ہو رہی ہے، وزیراعظم
- کمزور کیویز سے شکست؛ گرین شرٹس نے ننھے فینز کو رُلا دیا
- پنجاب میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات بڑھ گئے، انتظامیہ کی چشم پوشی
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی مڈل آرڈر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- زنگ آلود ذہن، ڈگری مافیا اور بے روزگاری
- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
- نائیجیریا کی خاتون کا طویل انٹرویو میراتھون کا ریکارڈ
کراچی آپریشن کے دوران 242 دہشتگرد ہلاک اور7618 ملزمان کو حراست میں لیا گیا، رینجرز
کراچی: رینجرز نے کراچی میں 4 ستمبر 2013 سے جاری آپریشن کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔
ترجمان رینجرز کے مطابق کراچی میں 4 ستمبر 2013 سے شروع ہونے والے آپریشن میں 4 ہزار 147 ٹارگٹڈ کارروائیاں کی گئیں جس میں 7 ہزار 618 افراد کو حراست میں لیا گیا جب کہ ان کارروائیوں میں 178 ٹارگٹ کلرز اور 35 اغوا کار بھی شامل ہیں۔
ترجمان کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق گرفتار ملزمان میں سے 3481 کو تفتیش کے بعد پولیس کے حوالے کیا گیا،ترجمان کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن میں 242 دہشت گرد ہلاک ہوئے اور 18 رینجرز اہلکار بھی شہید ہوئے جب کہ 51 اہلکار آپریشن میں زخمی ہوگئے۔ ترجمان کے مطابق کراچی آپریشن کے دوران 35 مغویوں کو بھی بازیاب کرایا گیا۔
واضح رہے کہ کراچی آپریشن کو ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن شہر میں جرائم کی وارداتوں میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی جب کہ روز بہ روز ٹارگٹ کلنگ کی بھی وارداتوں میں اضافہ ہورہا ہے جس میں پولیس اہلکاروں سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔