- شمال سے جنوب! غزہ "مکمل قحط" کا شکار ہے، اقوام متحدہ
- مجھے اور محمد عامر کو بابر اعظم سے کوئی مسئلہ نہیں، عماد وسیم
- پی ایس ایل، 4 پلے آف غیر جانبدار وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز
- پی ایس ایل 2025؛ پلئینگ کنڈیشنز میں تبدیلی پر غور شروع
- راولپنڈی سے چوری سرکاری ویگو سمیت 7 مسروقہ گاڑیاں برآمد
- پولیس اہلکار کے بھائی کی شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق
- بچوں میں بلند فشار خون فالج کے امکانات 4 گنا تک بڑھا سکتا ہے، تحقیق
- امریکی ایئرپورٹ پر مسافر کی پتلون سے سانپ برآمد
- جُھنڈ میں آزادانہ اڑنے والی روبوٹک مکھیاں
- محکمہ انسداد دہشتگردی کی بڑی کارروائی، دو اہم دہشتگرد ہلاک
- کھارادر میں گارڈ کے سر پر ہتھوڑا مار کر پستول چھین لیا گیا، ویڈیو وائرل
- ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن، سندھ پولیس کی نئی گاڑیوں کے لیے کروڑوں کے فنڈز منظور
- کوئٹہ سریاب روڈ پر پولیس موبائل پر حملہ، جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک
- مسافروں کی حفاظت کیلیے ہر گاڑی میں ایک اہلکار سوار ہوگا، وزیراعلیٰ بلوچستان
- لاہور میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تیز رفتار گاڑی نے اکلوتے بچے کو کچل ڈالا
- گندم درآمد اسکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی کی انوارالحق کاکڑ یا محسن نقوی کو طلب کرنے کی تردید
- فیصل کریم کنڈی نے گورنر کے پی کا حلف اٹھا لیا، وزیراعلیٰ کی تقریب میں عدم شرکت
- پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب
- وفاقی حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیراعظم
- باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی اور پڑوسی کے لڑکے کو قتل کردیا
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے سزائے موت کے قیدیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا
کراچی: چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مقبول باقر نے صوبے بھر سے سزائے موت کے قیدیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مقبول باقر کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس ہوا جس میں عدالت عالیہ کے سینئر جج صاحبان نے شرکت کی جب کہ اس موقع پر چیف جسٹس نے صوبے بھر میں سزائے موت کے قیدیوں کی تفصیلات کا جائزہ لیتے ہوئے ان تمام قیدیوں کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے۔ جسٹس مقبول باقر نے جج صاحبان کو سزائے موت کے خلاف اپیلوں کی سماعت جلد کرنے کی بھی ہدایت کی جب کہ آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کو دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر عدالتوں کی سکیورٹی بڑھانے کا بھی حکم دیا۔
واضح رہے کہ سانحہ پشاور کے بعد وزیراعظم نوازشریف نے سزائے موت بحال کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد وزارت داخلہ نے چاروں صوبوں سے سزائے موت کے انتہائی خطرناک مجرموں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں اور فیصلے پر عملدرآمد کے لیے اقدامات بھی شروع کردیئے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔