خیبر آپریشن؛ منشیات کا کاروبار ختم، اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں نمایاں کمی

محمد جمشید باغوان  پير 22 جون 2015
دہشت گرد تنظیموں نے منشیات پر ٹیکس وصولی کیلیے اپنی رسیدیں چھاپ رکھی تھیں، سیکیورٹی اہلکار۔ فوٹو:فائل

دہشت گرد تنظیموں نے منشیات پر ٹیکس وصولی کیلیے اپنی رسیدیں چھاپ رکھی تھیں، سیکیورٹی اہلکار۔ فوٹو:فائل

پشاور: ملک بھرمیں خصوصاً قبائلی علاقوں میں جاری دہشت گردی کونہ صرف غیرملکی امداد بلکہ اغوابرائے تاوان اورمنشیات کا کاروبار زندگی فراہم کررہا تھا لیکن پشاور سے ملحق قبائلی علاقے میں جاری آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے مالی نیٹ ورک کو توڑنے کی کوشش خاصی کامیاب رہی ہے۔

پچھلے 3ماہ کے دوران صرف خیبر ایجنسی سے سیکیورٹی فورسزنے ایک ارب ڈالرسے زائدکی منشیات قبضے میں لیں اور ساتھ ہی اغواکاروں کے اڈے مسمار کردیے جس سے پشاور شہرمیں اغوا کی وارداتیں 70فیصد کم ہوگئیں۔ ایکسپریس کو ملنے والی معلومات کے مطابق قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کیلیے مالی معاونت کے2 بڑے ذرائع اغوا برائے تاوان اور منشیات کاکاروبار تھا۔ سیکیورٹی فورسز نے تیراہ کے علاقے باغ میدان کوقبضے میں لینے کے بعدوہاں سے چرس اور افیون کی کاشت ختم کر دی۔ باغ میدان پر جب فورسز نے قبضہ کیاتو فرار ہونے والے دہشت گردوں نے منوں کے حساب سے چرس، افیون اور ہیروئن کے ذخیرے کو آگ لگادی۔ یہ آگ ایک ہفتے تک جلتی رہی جس سے اندازہ ہوتاہے کہ کتنی مقدارمیں منشیات ذخیرہ کی گئی تھیں۔

سیکیورٹی حکام نے ایکسپریس کوبتایا ہے کہ صرف مارچ سے اب تک سیکیورٹی فورسزنے ایک ارب 80کروڑ ڈالرسے زائد مالیت کی منشیات قبضے میں لی جبکہ دسمبر2014 سے مارچ تک تقریباً 5ارب 95کروڑ روپے کی منشیات قبضے میں لی گئی۔ صرف پچھلے 3مہینوں میں 2لاکھ 72ہزار کلوحشیش، 12ہزار کلوگرام ہیروئن، 389من افیون اور 70 کلوکے قریب وہ کیمیکلز پکڑے گئے ہیں جوہیروئن کی تیاری میں کام آتے ہیں۔ یہ کیمیکلز انڈیاکے تیارکردہ تھے۔ بتایا گیاہے کہ دہشت گرد تنظیموں نے منشیات کے اس کاروبار سے ٹیکس وصول کرنے کے لیے اپنی رسیدیں بھی چھاپ رکھی تھیں۔

تیراہ کے باغ بازار کے دکاندارایک لاکھ روپے ٹیکس دینے کے پابند تھے توکھیتوں پر 50ہزار من کے حساب سے ٹیکس لگایا گیاتھا۔ اس طرح چیک پوسٹ پرایک ہزارروپے کلوکے حساب سے ٹیکس لیا جاتاتھا جبکہ باڑہ میں منشیات کے کارخانوں پر 1100روپے کے حساب سے دہشت گردٹیکس وصول کرتے تھے۔ سیکیورٹی حکام کے مطابق آپریشن خیبر ون اور ٹو کی کامیابی سے جہاں منشیات کا کاروبار ختم ہوگیا ہے وہاں فورسزنے پوست کی کاشت پربھی سختی سے پابندی عائد کررکھی ہے جس سے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے راستے ختم ہوگئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔