- جج کی دہری شہریت پر ایم کیو ایم، ن لیگ اور آئی پی پی اراکین قومی اسمبلی کی تنقید
- مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا
- فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس، سپریم کورٹ میں سماعت آج ہوگی
- خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق
- تاجر دوست اسکیم پر عملدرآمد کیلیے 6 بڑے شہروں کے ڈپٹی کمشنرز کو اہم مراسلہ جاری
- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
عام انتخابات کے بعد ’’35 پنکچر‘‘ کی بات محض سیاسی تھی، عمران خان
اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہےکہ ملک میں انتخابی نظام کو ٹھیک نہ کیا گیا تو فوجی انقلاب کا خطرہ ہے جب کہ 35 پنکچر کی بات محض سیاسی بات تھی۔
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا کہ عام انتخابات میں اس وقت کے چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم کو کچھ نہیں پتا تھا، انتخابات میں 149 حلقوں میں 5 فیصد سے زائد بیلٹ پیپرز بھیجے گئے، پنجاب میں 20 فیصد حلقوں میں اضافی بیلٹ پیپرز بھیجے گئے اور اصل گیم ہی پنجاب میں ہوا کیونکہ وہاں جو جیتا وہ پورے پاکستان میں جیتا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی یا نہیں یہ سچ ڈھونڈنے میں جوڈیشل کمیشن کی مدد کررہے ہیں اور ہم نے کمیشن میں ثابت کردیا ہے کہ الیکشن منصفانہ نہیں ہوئے اب کمیشن جو بھی فیصلہ دے گا اسے قبول کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ انتخابات میں 35 پنکچرز کی بات محض سیاسی تھی، بریگیڈیئر سیمسن نے ہمیں اور مرتضیٰ پویا نے امریکی سفیر سے 35 پنکچر سے متعلق بات کی جو ٹوئٹ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں انتخابی نظام ٹھیک نہ کیا گیا تو فوجی انقلاب کا خطرہ ہے تاہم مجھے اللہ پر بھروسہ ہے اور 2015 ہی نئے انتخابات کا سال ہے۔
واضح رہے کہ چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے عام انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی میں اس وقت کے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی کو ملوث قرار دیا تھا جب کہ ان کی جانب سے نجم سیٹھی پر 35 حلقوں میں دھاندلی کی بات کی گئی تھی جسے عمران خان نے متعدد بار 35 پنکچر کا نام دیا۔
اس سے قبل اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات میں منظم دھاندلی کی گئی، الیکشن کمیشن اور آر اوز نے کھل کر مسلم لیگ (ن) کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی کے دور حکومت میں پنجاب کی صورت حال ہر لحاظ سے بہتر تھی لیکن اس کے باوجود انتخابات میں انھیں شکست ہوئی، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ خراب کارکردگی کے باوجود (ن) لیگ کو 68 لاکھ سے ڈیڑھ کروڑ تک ووٹ پڑ جائیں، منظم دھاندلی پکڑے جانے پر پاکستان کی بہتری ہوگی۔ اگر جمہوری طریقے سے ووٹ سے تبدیلی نہ آئے تو پھر مارشل لاء اور خونی انقلاب کا راستہ ہی باقی رہ جاتا ہے۔
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ 2013 کے عام انتخابات میں لاہور سے تحریک انصاف نے صرف ایک سیٹ حاصل کی لیکن اس کے باوجود مینار پاکستان کو 3 مرتبہ بھرنے میں کامیاب ہو گئی، (ن) لیگ کو چیلنج کرتا ہوں کہ ایک مرتبہ مینار پاکستان کے گراؤنڈ کو بھر کر دکھائیں، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ (ن) لیگ کے پاس عوام نہیں لیکن مینڈیٹ ان کے پاس ہے، ایسے الیکشن سے عوامی مینڈیٹ کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔