- زہریلے کنکھجورے گردوں کی بیماری کے علاج میں معاون
- ناسا کا چاند پر جدید ریلوے سسٹم بنانے کا منصوبہ
- ایران کے صحرا میں بنایا گیا ویران شہر
- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
- دوستی نہیں ٹیم کا سوچیں
- ملک کو سنگین چیلنجز درپیش...انا پرستی چھوڑ کر مل بیٹھنا ہوگا!
- اسرائیل میں حکومت نے قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی
- ایس ای سی پی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی
- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
- تربیتی ورکشاپ کا انعقاد، 'تحقیقاتی، ڈیٹا پر مبنی صحافت ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ناگزیر ہے'
- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
پنجاب میں سزائے موت کے مزید 4 قیدیوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا
پنجاب کی مختلف جیلوں میں میں سزائے موت کے مزید 4 قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا اور نیو سینٹرل جیل بہاولپور میں آج صبح سزائے موت کے قیدیوں طارق اور محمد اسرار کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا جب کہ اس موقع پر جیل کے اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ مجرم طارق اور محمد اسرار نے 2000 میں ایک ایک شخص کو قتل کیا تھا۔
راولپنڈی کے اڈیالہ جیل میں بھی قتل کے دو مجرموں ارشد اور جہانداد کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا جب کہ ایک مجرم کی پھانسی عین وقت پر موخر کردی گئی۔ ارشد نے 2001 جب کہ جہانداد نے 2002 میں ایک شخص کو قتل کیا، جیل حکام نے قانونی کارروائی کے بعد مجرمان کی لاشیں ورثا کے حوالے کردیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں سزائے موت پر عمل درآمد شروع ہونے کے بعد سے اب تک 170 سے زائد مجرموں کو تختہ دار پر لٹکایا جا چکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔