ڈاکٹرعاصم کے معاملے پر اسحاق ڈار پیپلز پارٹی کو ضمانت نہ دے سکے

نوید معراج  منگل 1 ستمبر 2015
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی تھی فوٹو: آئی این پی/فائل

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی تھی فوٹو: آئی این پی/فائل

 اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے کراچی میں امن قائم کرنے کیلیے جاری آپریشن پر مسلم لیگ (ن) پر الزام لگا کر جلد بازی میں ردعمل دیا ہے۔

ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری کے بعد سندھ رینجرزکی جانب سے90 روزہ ریمانڈ لینے کے بعد اگلے روز پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی جنھوں نے کہا کہ حکومت کوشش کرے گی کہ ڈاکٹر عاصم کےخلاف متعلقہ سیکیورٹی ایجنسیاں مقدمہ چلانے کے لیے پیروی نہ کریں۔یہ بات اس ملاقات سے باخبر ذرائع نے ایکسپریس کونام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتائی ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماؤں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ،سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویزاشرف نے اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی تھی،انھیں بتایاگیا تھا کہ حکومت ضمانت تو نہیں دے سکتی لیکن کوشش کرے گی کہ ڈاکٹر عاصم حسین کیخلاف مقدمہ نہ چلے ۔

اس ملاقات میں زیر بحث اہم معاملہ ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری تھا، پی پی رہنماؤں نے ان کی گرفتاری اور رینجرز کی جانب سے ریمانڈ لینے پر احتجاج کیا ۔ان کاکہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری پاکستان پیپلزپارٹی کیخلاف انتقامی کارروائی اورکراچی آپریشن کی روح کے منافی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ملاقات کے دوران اسحاق ڈار نے پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کو یقین دلایا کہ وہ وزیراعظم نوازشریف سے بات کریںگے اورکوشش کریں گے کہ ڈاکٹر عاصم کیخلاف مقدمہ سے بچا جاسکے ۔

واضح رہے کہ سندھ رینجرز نے ڈاکٹر عاصم سے تفتیش کیلیے 90 روزکا ریمانڈ لیا ہے۔وہ سابق صدر آصف علی زرداری کے دست راست سمجھے جاتے ہیں اور اس وقت سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین کے طور پر کام کررہے تھے۔ان پر الزام ہے کہ کراچی میں ٹارگٹ کلرزکی مدد اورانہیں رقوم دیتے رہے ہیں۔یہ بھی الزام لگا ہے کہ ان کے اسپتال کی ایمبولینسوں کے ذریعے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث لیاری گینگ وارکے ملزمان کواسلحہ فراہم کیا گیا ۔

یہ بھی الزام ہے کہ ڈاکٹر عاصم نے مختلف شخصیات خاص طور پر حکیم سعیدکے قاتلوںکو تحفظ فراہم کیا تھا۔اس سے پہلے الزام لگتا رہا ہے کہ ایم کیو ایم اس قتل میں ملوث تھی لیکن اس کے بعدکی تحقیقات میں الزام لگا کہ قاتلوںکوڈاکٹر عاصم نے تحفظ دیا۔ان الزامات کے بعد ڈاکٹر عاصم پر بدعنوانی کے ذریعے بھاری رقوم کمانے کی بھی تحقیقات ہو رہی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔