فارنسک ڈویژن کا قیدیوں کا فنگرپرنٹس ڈیٹا مرتب کرنیکا حکم

ساجد رؤف  بدھ 31 اکتوبر 2012
سینٹرل جیل کراچی کے بعد ملیر جیل اور اندرون سندھ کی جیلوں کا ڈیٹا مرتب کیا جائیگا. فوٹو: فائل

سینٹرل جیل کراچی کے بعد ملیر جیل اور اندرون سندھ کی جیلوں کا ڈیٹا مرتب کیا جائیگا. فوٹو: فائل

کراچی: سندھ پولیس کے محکمہ فارنسک ڈویژن کی جانب سے ڈسٹرکٹ جیل ملیرکے قیدیوں کا فنگر پرنٹس پر مشتمل ڈیٹا مرتب کرنے کے حوالے سے آئی جی جیل خانہ جات سندھ کو مکتوب ارسال کردیا گیا۔

سینٹرل جیل کراچی کے بعد ڈسٹرکٹ جیل ملیر اور اندرون سندھ کی جیلوں میں موجود قیدیوں کا فنگر پرنٹس پر مشتمل ڈیٹا مرتب کیا جائیگا ، تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے محکمہ فارنسک ڈویژن سندھ کی جانب سے ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں موجود قیدیوں کا آٹو میٹڈ فنگر پرنٹس آئی ڈینٹی فکیشن سسٹم (AFIS) کے تحت ڈیٹا مرتب کرنے کے حوالے سے باقاعدہ طور پر آئی جی جیل خانہ جات سندھ ظفر بخاری کو تحریری خط ارسال کردیا گیا ہے ، جس کے بعد آئندہ ہفتے سے فارنسک ڈویژن کا عملہ ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں موجود قیدیوں کا باقاعدہ ڈیٹا مرتب کرنا شروع کردیگا۔

اے آئی جی فارنسک ڈویژن سندھ منیر شیخ نے ایکسپریس سے بات چیت میں کہا کہ جیلوں میں موجود قیدیوں کا 10 ڈیجٹ پرفارمے کے تحت ڈیٹا مرتب کیا جاتا ہے جس میں قیدیوں کے فنگر پرنٹس، قومی شناختی کارڈ، قیدیوں کے مکمل نام انکے پتے اور جرم کے حوالے سے تفصیلات موجود ہوتی ہیں، انھوں نے بتایا کہ صوبہ سندھ سمیت ملک بھر کی جیلوں سے 2 لاکھ 94 ہزار قید یوں کا ڈیٹا مرتب کیا جا چکا ہے، منیر شیخ نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ جیل کے قیدیوں کا ڈیٹا مرتب کرنے کے بعد اندرون سندھ کی جیلوں جن میں حیدر آباد، سکھر ، لاڑکانہ اور جیکب آباد جیل شامل ہیں جہاں (AFIS) سسٹم کے تحت قیدیوںکا ڈیٹا مرتب کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔