کراچی: خودکش حملے میں رینجرز ہیڈ کوارٹر تباہ، 3اہلکار شہید 21زخمی

نارتھ ناظم آباد : رینجرزہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے کے بعد تباہ شدہ حفاظتی دیوار کا ملبہ بکھرا ہوا ہے جبکہ عمارت سے دھواں بلند ہورہا ہے، جائے وقوع پر رضاکار امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

نارتھ ناظم آباد : رینجرزہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے کے بعد تباہ شدہ حفاظتی دیوار کا ملبہ بکھرا ہوا ہے جبکہ عمارت سے دھواں بلند ہورہا ہے، جائے وقوع پر رضاکار امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی: نارتھ ناظم آباد میں رینجرز ہیڈ کوارٹر پرخودکش بم دھماکے میں3 رینجرز اہلکار جاں بحق جبکہ اہلکاروں سمیت21 افراد زخمی ہوگئے ۔

تفصیلات کے مطابق نارتھ ناظم آباد بلاکBمیں واقع سچل رینجرز کے ہیڈکوارٹرز پر جمعرات کو الصباح 6 بجکر55 منٹ منی ٹرک کے ذریعے خود کش بم دھماکے کے نتیجے میں 38 سالہ خالد محمود ، 35 سالہ عبد الرزاق ، 40 سالہ عمران ولی ، طارق ، فاروق ، ولی خان ، نیک نادر خان ، غلام مصطفیٰ ، ناصر ، عدیل ، وزیر احمد ، انور ، فیصل ، واجد ، عابد حیات سمیت21اہلکار ، ایک پولیس کا سب انسپکٹر واجد علی ولد منیب الدین، فیصل ولد فرہاد ، نذیر احمد ولد لال بخش سمیت متعدد شہری زخمی ہو گئے واقعے کی اطلاع ملنے پر ایس ایس پی نارتھ ناظم آباد خرم وارث پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے۔

جبکہ علاقہ مکینوں اور فلاحی اداروں کی متعدد ایمبولینس بھی فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال ، پی این ایس شفا اور نجی اسپتالوں میں لے جایا گیا ، زخمی ہونے والا رینجرز کا اہلکار خالد محمود پی این ایس شفاء جبکہ عبد الرزاق اور عمران ولی عباسی شہید اسپتال میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئے ، دھماکے میں زخمی ہونے والے3اہلکاروں کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے، بم دھماکہ اتنا شدید تھا کہ انسانی اعضاء دور دور تک بکھر گئے ۔

دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ اس کی آواز کئی کئی میل دور سنی گئی، بم دھماکے کے نتیجے میں رینجرز ہیڈ کوارٹر کے قریب عمارتوں ، فیکٹریوں اور گھروں کی کھڑکیاں ، دروازے اور شیشے اور ٹین کی چھتیں ٹوٹ کر دور دور تک بکھر گئے، حملے کے باعث رینجرز ہیڈکوارٹر کی رہائشی عمارت میں آگ بڑک اٹھی جبکہ عمارت کا کچھ حصہ منہدم ہو گیا ، دھماکے کے نتیجے میں رینجرز ہیڈکوارٹر کے ساتھ بنی ہوئی چوکیاں مکمل طور پر تباہ جبکہ مسجد بھی شہید ہو گئی ، خود کش حملے کے نتیجے میں ہونے والے دھماکے آواز کئی کئی میل دور تک سنی گئی جس پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی دوڑیں لگ گئیں تاہم نارتھ ناظم آباد میٹرک بورڈ آفس کے قریب سے اٹھنے وال دھوئیں کے سیاہ بادل آسمان پر چھا گئے جس کے بعد جائے وقوع کا تعین کیا گیا۔

جس کے بعد پولیس اور فلاحی اداروں کی ایمبولینسیں جائے وقوع پر پہنچ گئیں اور علاقہ مکینوں کے ساتھ ملکر امدادی کارروائیاں شروع کیں ، ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق جمعرات کی صبح6بج کر55 منٹ پر حملہ آوروں نے بارود سے بھرا منی شہزور ٹرک رینجرز ہیڈ کوارٹرز کی عمارت میں واقع رہائشی کمپلکس کے گیٹ کو توڑتا ہوا عمارت سے ٹکرا گیا اور ایک زور دار دھماکہ ہوا اور دھوئیں کے بادل آسمان پر چھا گئے جب دھواں چھٹا تو خون میں لت پت رینجرز کے اہلکار و دیگر لوگ زمین پر پڑے بن پانی مچھلی کی طرح تڑپ رہے تھے۔

جاں بحق ہونے لانس نائک خالد محمود ٹوبہ ٹیک سنگ ، سپاہی عبدالرزاق کا تعلق عمر کوٹ اور سپاہی عبدالرزاق کا تعلق آبائی تعلق گلگت بلتستان سے تھا ، جائے وقوع سے حملہ میں استعمال ہونے والیٹرک کے انجن نمبر اور چیسز نمبر مل گئے جو پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیے جبکہ پولیس نے جائے وقوع سے کچھ انسانی اعضا بھی قبضے میں لیے ہیں جو مبینہ طور پر خودکش حملہ آور کے بنائے جا رہے ہیں ، رینجرز اہلکاروں نے جائے وقوعہ سے ایک مشکوک شخص کو بھی حراست میں لے کر اس کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر تفتیش کیلیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ، دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں ، سی آئی ڈی ، اے وی سی سی ، فارنسک ڈویژن اور دیگر تفتیش کرنے والے اداروں کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور پورے علاقے کو گھیرے میں لینے کے بعد شواہد اکھٹا کر نا شروع کر دیے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔