وزیراعظم خفیہ مذاکرات کے بعدسینیٹ آمدپرمشروط آمادہ

نوید معراج  جمعـء 13 مئ 2016
وزیراعظم نے قومی اسمبلی کے اجلاسوں میں بھی کم ہی شرکت کی ہے جہاں پر ان کی جماعت کی اکثریت ہے۔:فوٹو:فائل

وزیراعظم نے قومی اسمبلی کے اجلاسوں میں بھی کم ہی شرکت کی ہے جہاں پر ان کی جماعت کی اکثریت ہے۔:فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف حزب اختلاف سے خفیہ مذاکرات کے بعد پارلیمنٹ کے ایوان بالاسینیٹ کے اجلاس میں شرکت کرسکتے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ سے بات کی ہے کہ اگروہ اعتزازاحسن جیسے حزب اختلاف کے شعلہ بیان مقررین کوان کاشدیدتنقیدکا نشانہ نہ بنانے کی یقین دہانی کراتے ہیں تو وہ سینیٹ میں آنے کیلیے تیار ہوں گے۔

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف ایک اچھے مقرر کے طور پر مشہورہیں اور نوازشریف کے انتہائی سخت ناقد ہیں۔ یہ بات دلچسپ ہے کہ دونوں نے لاہور سے اسلام آباد تک اکٹھے مارچ کیاجس کے نتیجے میں چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کوبحال کیاگیا۔ وزیراعظم نوازشریف جوپارلیمنٹ میں آنے کاقابل رشک ریکارڈنہیں رکھتے، اپنے دورحکمرانی میں سینیٹ میں صرف ایک مرتبہ آچکے ہیں۔ اس عرصہ کے دوران سینیٹ کے 103 اجلاس ہوئے۔ چیئرمین سینیٹ کا تعلق پاکستان پیپلزپارٹی سے ہے اور حزب اختلاف میں اکثریت بھی ان کی ہے۔ وزیراعظم نے قومی اسمبلی کے اجلاسوں میں بھی کم ہی شرکت کی ہے جہاں پر ان کی جماعت کی اکثریت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔