- لاہور: بیوٹی پارلر میں خواتین کی نیم برہنہ تصاویر بنانے پر مقدمہ درج
- سندھ میں رواں برس 5 ماہ میں بچوں سمیت 150 شہری اغوا
- جاپان میں چلتی ٹرین کے اندر سے سانپ نکل آیا
- آپریشن سے پیدا ہونے والے بچوں میں خسرہ کیخلاف قوتِ مدافعت کم ہوتی ہے
- ایپل نے صارفین کے لیے آئی او ایس کی اپ ڈیٹ جاری کردی
- تاجر دوست ایپ کے تحت رجسٹرڈ نہ ہونیو الے تاجروں پر بھاری جرمانہ و سزا کی تجاویز
- 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں عمران خان کی ضمانت منظور
- امریکی وزیر خارجہ کا دورۂ یوکرین؛ نائٹ کلب میں گانا گانے کی ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی جانتی ہے اسے کس کے پاؤں پکڑنے ہیں اسلیے وہ ہم سے مذاکرات نہیں چاہتی، بلاول
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کیا پاکستان، انگلینڈ کی ٹیمیں وارم اَپ میچز گنواسکتی ہیں؟
- فیملی وی لاگنگ کے نام پر فحش مواد کے خلاف درخواست پر پی ٹی اے سے رپورٹ طلب
- چار سدہ انٹرچینج کے نزدیک فائرنگ، تین افراد جاں بحق ایک زخمی
- 400 کلومیٹر رینج کے حامل فتح II گائیڈڈ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ
- نجکاری کیلیے پیش کیے جانے والے 25 سرکاری اداروں کی فہرست قومی اسمبلی میں پیش
- عدلیہ میں مداخلت کا ثبوت ہے تو پیش کریں، ورنہ ابہام بڑھ رہا ہے، فیصل واوڈا
- حسن علی کو تیسرا ٹی20 کیوں کھلایا؟ بابر نے وجہ بتادی
- ہتک عزت قانون پر صحافیوں کو اعتراض ہے تو ہم سے رجوع کریں، پنجاب حکومت
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت بڑھ گئی
- دبئی لیکس میں بھارتی سب سے آگے؛ مودی کے دوستوں کی جائیدادیں بھی نکل آئیں
- ورلڈکپ اسکواڈ کا اعلان کیوں نہیں ہوا؟ رمیز راجا سلیکشن کمیٹی پر برہم
قائم علی شاہ کا بطور وزیراعلیٰ استعفیٰ منظور، کابینہ بھی تحلیل
کراچی: سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے قائم علی شاہ کا استعفیٰ منظور کرلیا جس کے بعد سندھ کابینہ بھی تحلیل ہوگئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قائم علی شاہ ، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور صوبائی کابینہ میں شامل وزرا کے ہمراہ گورنر ہاؤس کراچی پہنچے جہاں انہوں نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کو اپنا استعفیٰ پیش کیا جسے منظور کرلیا گیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: قائم علی شاہ کے استعفے میں سال 2016 کی جگہ 201
بعدازاں میڈیا سے بعد کرتے ہوئے گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد کا کہنا تھا کہ قائم علی شاہ نے ہر فیصلے پر مجھے ساتھ رکھا جن کی وجہ سے وزیراعلی ہاؤس اور گورنر ہاؤس میں کبھی اختلافات پیدا نہیں ہوئے، اگر شاہ صاحب کا تعاون نہ ہوتا تو کئی معاملات کا حل ممکن نہ ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ قائم علی شاہ کی شخصیت میں بردباری اورتجربہ ہے، قائم علی شاہ کے تجربے سے فائدہ اٹھاتے رہیں گے، صوبے میں امن امان کے قیام میں قائم علی شاہ کا اہم کردار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائم علی شاہ نے ہر فیصلے میں مجھے ساتھ رکھا انہیں بہتر حکمرانی پر کریڈٹ دیتا ہوں۔
گورنر سندھ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت نےاچھے اندازمیں سیاسی فیصلہ کیا، نئے وزیراعلیٰ سندھ کی تقرری باعزت طریقے سے ہورہی ہے جب کہ مرادعلی شاہ کے ساتھ پہلے ہی اچھا ورکنگ ریلیشن شپ رہا ہے۔ اس موقع پر سبکدوش وزیراعلی قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ اچھےالفاظ میں یاد کرنے پرگورنرسندھ کا مشکور ہوں،ڈاکٹرعشرت العباد کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور آئندہ بھی ان سے مشاورت لیتے رہیں گے۔ صحافی نے سوال کیا کہ اب آپ وکالت کریں گے یا سیاست جس پر ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کا ورکرہوں، پارٹی کا کام ہی کروں گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : قائم علی شاہ کو ہٹانے کا فیصلہ
دوسری جانب سندھ اسمبلی کے سیکریٹری نے وزیراعلیٰ کےانتخاب کے لیے شیڈول جاری کردیا ہے جس کے تحت سندھ اسمبلی کے نئے قائد ایوان کے لیے 28جولائی کو صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک کاغذات نامزدگی جمع کرائے جاسکتے ہیں جب کہ 29جولائی کو اسمبلی اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کا انتخاب عمل میں آئے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : مرادعلی شاہ نئے وزیراعلیٰ سندھ نامزد
پیپلزپارٹی نے قائم علی شاہ کی جگہ مراد علی شاہ کو سندھ کا نیا وزیراعلیٰ نامزد کیا ہے جو اپنی کابینہ کے ہمراہ جمعہ کو ہی اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، ان کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس میں ہوگی جہاں گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان ان سے حلف لیں گے۔
واضح رہے کہ قائم علی شاہ کو سندھ کا سب سے زیادہ عرصے تک وزیراعلیٰ رہنے کا اعزاز حاصل ہے، وہ 1988 سے 1990 تک صوبے کے وزیراعلیٰ رہے ، جس کے بعد پیپلز پارٹی نے 2008 کے انتخابات میں کامیابی کے بعد انہیں وزیراعلیٰ مقرر کیا اور 2013 کے عام انتخابات کے بعد بھی وہ اس ہی عہدے پر برقراررہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔