- لاہور میں سی ٹی ڈی کی تیز رفتار گاڑی نے اکلوتے بچے کو کچل ڈالا
- گندم درآمد اسکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی کی انوارالحق کاکڑ یا محسن نقوی کو طلب کرنے کی تردید
- فیصل کریم کنڈی نے گورنر کے پی کا حلف اٹھا لیا، وزیراعلیٰ کی تقریب میں عدم شرکت
- پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب
- وفاقی حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیراعظم
- باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی اور پڑوسی کے لڑکے کو قتل کردیا
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک
- فواد چوہدری 9 مئی سے جڑے 8 مقدمات میں شامل تفتیش
- آڈیو لیکس کیس میں آئی بی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے سربراہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری، جرمانہ عائد
- ملازمت کے امیدوار کا آجر کو سی وی دینے کا انوکھا طریقہ
- اے آئی ٹیکنالوجی ایمرجنسی صورتحال میں مفید نہیں، ماہرین
- ایف بی آر میں کرپٹ عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- باکسر عامر خان کو پاک فوج نے اعزازی کیپٹن کے رینکس سے نواز دیا
- ایپل کی آئی فون صارفین کو مشکل سے نکالنے کے لیے کوشش جاری
- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
- صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی
- سی ایس ایس نتائج کا اعلان، کامیابی کی شرح 2.96 فیصد رہی
- چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرمناک ہوگی، ترجمان پی ٹی آئی
- خاتون سے موبائل چھیننے والے کی بائیک پھسل گئی، شہریوں نے پکڑلیا
اینجلا مرکل نے جرمنی میں حجاب پر پابندی کا اشارہ دیدیا
برلن: جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے حجاب کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جرمن معاشرے کے مطابق نہیں لہٰذا قانونی طور پر حجاب پر پابندی عائد کریں گے۔
جرمنی کے مغربی شہر ایسن میں اپنی جماعت کی سالانہ کانفرنس کے موقع پر اینجلا مرکل نے کہا کہ جرمن قوانین ہی سب سے بڑھ کر ہیں، جہاں تک قانونی طور پر ممکن ہو پورے چہرے کے حجاب پر پابندی عائد ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کی رو سے عوامی مقامات، اسکولوں، جامعات اور سرکاری اداروں میں برقعے پر پابندی عائد کی جائے گی۔
اینجلا مرکل کے دستِ راست اور وزیرِ داخلہ تھامس ڈی میازیرے نے بھی رواں سال اگست کو برقعے پر مکمل پابندی کا سب سے پہلا اعلان کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف برقعہ بلکہ صرف آنکھوں کو ظاہر کرنے والے ہر قسم کے حجاب پر مکمل پابندی عائد ہونی چاہیے کیونکہ یہ جرمن معاشرتی اقدار کے خلاف ہے۔ تھامس ڈی میازیرے نے کہا کہ چہرہ ظاہر کرنا رابطے، معاشرتی میل جول اور باہمی وجود کے لیے ضروری ہے اور اسی لیے ہم ہر ایک سے کہہ رہے ہیں کہ وہ اپنا چہرہ ظاہر کریں، اس ضمن میں ایک قانون لایا جارہا ہے اور جو بھی اسے قانون کو توڑے گا اسے نتائج بھگتنا ہوں گے۔
واضح رہے کہ اینجلا مرکل گزشتہ 11 برس سے جرمنی کی چانسلر ہیں اور ان کا کرسچیئن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کی دوبارہ سربراہ منتخب ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔