- ڈی جی ایس بی سی اے نے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے افسر کو اپنا اسسٹنٹ مقرر کردیا
- مفاہمت یا مزاحمت، اب ن لیگ کا بیانیہ وہی ہوگا جو نواز شریف دیں گے، رانا ثنا
- پی ایس کیو سی اے کے عملے کی ہڑتال، بندرگاہ پر سیکڑوں کنٹینرپھنس گئے
- ڈھائی گھنٹے میں ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت
- پول میں تیزی سے ایک میل فاصلہ طے کرنے کے ریکارڈ کی کوشش
- پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- غزہ پالیسی پر امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے احتجاجاً استعفی دیدیا
- راولپنڈی: خاکروب کی لیڈی ڈاکٹر کو جنسی ہراساں کرنے اور تیزاب پھینکنے کی دھمکی
- یومِ مزدور: سندھ میں یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان
- منفی پروپیگنڈا ہمیں ملک کی ترقی کے اقدامات سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
- پاکستان میں افغانستان سے لائے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت پھر منظرِ عام پر
- بھارتی ٹیم کے ہیڈکوچ کی ووٹ کاسٹ کرنے کی ویڈیو وائرل
- وزیرداخلہ کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرے کا حکم
- سندھ حکومت نے 54 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن روک دی
- عدت پوری کیے بغیر بیوی کی بہن سے شادی غیر قانونی قرار
- حکومت سندھ کا ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ
- ضمنی انتخابات: کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری، نئی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی
- ایوریج ٹیم کیخلاف شکست؛ بلاوجہ کی تبدیلیاں "نام نہاد تجربہ" قرار
- حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھادیا
- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
کوئٹہ میں پولیس موبائل پر فائرنگ ،4 اہلکار جاںبحق
کوئٹہ: کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعے میں پولیس کے اے ایس آئی سمیت چار اہلکار جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق ہفتے کو کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹائون غوث آباد میں پولیس اہلکار معمول کے گشت پر تھے کہ نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے ان پر فائرنگ کردی جس سے اے ایس آئی عجب خان، کانسٹیبل عبدالرحمان، ،کانسٹیبل عبدالجباراور حوالدار غلام دستگیر جاں بحق ہوگئے ، واقعہ کے بعد ایف اور پولیس نے علاقے کومحاصرے میں لے لیا ، سی سی پی او میر زبیر محمودسول نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ چھ ماہ کے دوران ہمارے 31پولیس کے جوان شہید کئے جاچکے ہیں لیکن ایسے واقعات سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہونگے۔
شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کی گئی جس میںمیں آئی جی پولیس، کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری اور دیگر آفیسران بھی شریک ہوئے، بعدازاں میتوں کو آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئی گئیں وزیر اعلی بلوچستان نواب اسلم خان رئیسانی نے پولیس وین پر فائرنگ کے واقعہ کی شدید مذمت اور اہلکاروں کے شہید ہونے پر انتہائی دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے ،انہوں نے پولیس کو علاقے کی ناکہ بندی کر کے ملزموں کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے جاں بحق ہونیوالے اہلکاروں کے لوحقین کے لیے 20,20 لاکھ روپے امداد اور ان کے ایک ایک بیٹے کو پولیس میں ملازمت دینے کا بھی اعلان کیا۔
ادھر نوشکی سے این این آئی کے مطابق احمد وال میں سیکورٹی فورسز کے ایک اہلکار سے اچانک گولی چل گئی جس سے اس کا ساتھی اہلکار جاں بحق ہوگیا اس سلسلے میں پولیس مزید تحقیقات کررہی ہے، ڈیرہ مرادجمالی کے علاقے چھتر میں نامعلوم افراد نے ریموٹ کنٹرول بم سے نجی موبائل فون کمپنی کے زیر تعمیر کمرے کو تباہ کردیا جبکہ پولیس نے زرعی انجینئرنگ آفس میں نصب پانچ کلو وزنی بم ناکارہ بناکر تخریب کاری کے منصوبے کو ناکام بنادیا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔