- ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد سے کروڑوں کا سامان چوری، 2 ملزمان گرفتار
- گلشن اقبال میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے قتل نوجوان یونیورسٹی گولڈ میڈلسٹ تھا
- قومی کرکٹرز بُل رائیڈنگ دیکھنے پہنچ گئے
- گوادر شہر کے گرد باڑ لگانے سے متعلق افواہوں میں کوئی صداقت نہیں، وزیر داخلہ بلوچستان
- ناقص انتظامات، سفری تھکاوٹ! 3 بڑی ٹیمیں آئی سی سی سے ناراض
- برطانوی سفیر کو میکسیکو میں سفارتخانے کے ملازم پر رائفل تاننا مہنگا پڑ گیا
- بغاوت وہ ادارے کررہے ہیں جو آئین توڑتے ہیں، فضل الرحمان
- وزیرداخلہ کا سمندرپار پاکستانیوں کو پاسپورٹ کے اجراء میں تاخیر کا نوٹس
- مچل مارش، وارنر کی یوگنڈا کے کھلاڑیوں سے ملاقات، کپتان شرٹ پہن لی
- غزہ میں جنگ بندی کا امریکی روڈ میپ؛ اسرائیل کی رضامندی
- ٹی20 ورلڈکپ ٹرافی اٹھانا چاہتا ہوں، کپتان بابراعظم
- کراچی صدر موبائل مارکیٹ میں چھینے گئے فونزکے آئی ایم ای آئی بدلنے والے دکاندار گرفتار
- نیپرانے کے الیکٹرک کو بہترین کارکردگی والی کمپنی قرار دے دیا
- لاہور میں بزرگ شہری کو لوٹنے والا نقاب پوش ڈاکو داماد نکلا
- تنخواہ دار افراد کیلیے انکم ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ مؤخر
- ٹی20 ورلڈکپ میں کون کون سی ٹیمیں اَپ سیٹ کرسکتی ہیں؟ گلکرسٹ نے بتادیا
- بجٹ کیلیے ڈالر کی قدر کے تعین پر آئی ایم ایف اور حکومت میں اختلاف
- ڈیلاس میں بابر اعظم کی سنیل گواسکر سے ملاقات، مختصر گفتگو
- مصباح نے کوہلی کو پاکستان ٹیم کیلیے سب سے بڑا خطرہ قرار دے دیا
- ٹی20 ورلڈکپ کے شیڈول نے شائقین کو چکرا کر رکھ دیا
گوجرانوالہ کی 2 بہنیں 10 سال بعد بھارتی جیل سے رہا
نئی دہلی / لاہور: پاکستان سے تعلق رکھنے والی 2 بہنوں کو بھارت میں منشیات اسمگلنگ کے جرم میں 10 سال قید کاٹنے کے بعد 4 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے پر رہا کر دیا گیا، جرمانہ ایک این جی اوکی جانب سے ادا کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گوجرانوالہ کی ممتازاورفاطمہ والدہ کے ساتھ رشتے داروں سے ملنے کے لیے اترپردیش جارہی تھیں کہ اٹاری پولیس نے منشیات رکھنے کے الزام میں گرفتار کر لیا، انھیں10سال قید اور 4 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا جبکہ عدالت کے احکام کے بعدان کی والدہ کا انتقال ہوگیا تھا۔
دوسری جانب انڈیا ٹائمز کے مطابق فاطمہ کے ہاں جیل میں ہی ایک بیٹی پیدا ہوئی جس کا نام حنا رکھا گیا۔ دونوں خواتین نے نومبر2016 میں اپنی سزا پوری کی لیکن 4لاکھ روپے جرمانے کی عدم ادائیگی پر انھیں جیل میں ہی رکھا گیا تھا تاہم بٹالہ کی ایک این جی او کی معاونت سے ان کی رہائی ممکن ہوئی، دونوں خواتین اور بچی اب اپنے آبائی شہر گوجرانوالہ واپسی کے لیے سفری دستاویزات کا انتظار کررہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔