ڈائو یونیورسٹی نے 6 ماہ کا ایوی ایشن میڈیسن کورس متعارف کرادیا

طفیل احمد  پير 21 جنوری 2013
ڈاکٹر عزیز ڈائریکٹر مقرر،دوسرے مرحلے میںکیبن کریو،ائیرٹریفک کنٹرولرز اور ریڈار ٹیکنیشنزکیلیے لائف سیونگ اسکلزکورس شروع ہوگا۔ فوٹو: فائل

ڈاکٹر عزیز ڈائریکٹر مقرر،دوسرے مرحلے میںکیبن کریو،ائیرٹریفک کنٹرولرز اور ریڈار ٹیکنیشنزکیلیے لائف سیونگ اسکلزکورس شروع ہوگا۔ فوٹو: فائل

کراچی: ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے ایوی ایشن میڈیسن کورس متعارف کرادیا،کورس میں فزیالوجی،سائیکولوجی، میڈیسن اورمسافروں کو ہنگامی طبی امدادکی فراہمی سمیت دیگر مضامین پڑھائے جائیںگے۔

ایوی ایشن میڈیسن کورس ایم بی بی ایس پاس ڈاکٹروںکیلیے ہوگا ، دوسرے مرحلے میںکیبن کریو سمیت ایئر انڈسٹری سے وابستہ دیگر ملازمین کو بھی کورس کرائے جائیںگے،کورس میں جہاز کے بلندی پر جانے اورجہاز میںآکسیجن لیول کی سطح کم ہونے سے متعلق بھی مضامین نصاب میں شامل کیے گئے ہیں ، ایوی ایشن میڈیسن کورس کا دورانیہ 6 ماہ پرمشتمل ہوگا ، تفصیلات کے مطابق پاکستان ایئرفورس سمیت آرمڈ فورسز کے پائلٹوں ، ایئرٹریفک کنٹرولرز، ریڈار پرکام کرنے والے ٹیکنیشنز سمیت ایوی ایشن سے وابستہ افرادکو پڑھایا جانے والا ایوی ایشن میڈیسن کورس اب ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے پہلی بارپبلک سیکٹر میں متعارف کرادیا۔

 

پہلے 6 ماہ کے کورس میں ایم بی بی ایس ڈاکٹروںکو ایوی ایشن میڈیسن کورس پڑھایاجائے گا جو پروازکی اڑان بھرنے سے قبل پائلٹوںکا عالمی ایوی ایشن سیفٹی قواعدکے مطابق چیک اپ کرسکیںگے، یونیورسٹی نے ماہر ایوی ایشن میڈیسن ڈاکٹر عزیزنقوی کوکورس کا ڈائریکٹر مقررکیا ہے ،دوسرے مرحلے پرکیبن کریو ، ائیرٹریفک کنٹرولرز اور ریڈارپرکام کرنے والے ٹیکنیشنزکیلیے لائف سیونگ اسکلز کے کورس شروع کیے جائیںگے،کورس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عزیز نقوی نے ایکسپریس کو بتایا کہ ایوی ایشن میڈیسن کورس عالمی ایوی ایشن قوانین کے مطابق ڈیزائن کیاگیا ہے۔

ایوی ایشن انڈسٹری میں اس کورس کو ایئرو اسپیس میڈیسن کہاجاتا ہے، انھوں نے کہاکہ پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری میں اس کورس کا کوئی تصور نہیں، ایوی ایشن میڈیسن کورس صرف آرمڈ فورسزکے ڈاکٹروں اورپائلٹوں اورایئرٹریفک کنٹرولرکو پڑھایا جاتا ہے،ایوی ایشن میڈیسن کورس مکمل کرنے والوں کو پاکستان سمیت مشرق وسطی میں ہوابازی صنعت میں ملازمت کے بہترین مواقع مل سکیںگے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔