کلبھوشن کیس پراٹارنی جنرل آفس میں 5 گھنٹے طویل اجلاس

حسنات ملک  جمعـء 12 مئ 2017
پاکستان کی قانونی حکمت عملی کوحتمی شکل دینے کے لیے اجلاس آج دوبارہ ہوگا
 فوٹو: فائل

پاکستان کی قانونی حکمت عملی کوحتمی شکل دینے کے لیے اجلاس آج دوبارہ ہوگا فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں15 مئی کوپاکستان میں گرفتاربھارتی جاسوس کلبھوشن یادیوکوسزا سے متعلق مقدمے میں پیشی کیلیے قانونی حکمت عملی بنانے پرغور شروع کردیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے اٹارنی جنرل اشتراوصاف علی کی زیرصدارت اہم اجلاس اٹارنی جنرل آفس میں منعقد ہوا ہے۔اجلاس میں سیکریٹری خارجہ،سیکریٹری قانون،پاک فوج کی قانونی برانچ کے حکام اوردیگرفریقین نے شرکت کی۔معلوم ہوا ہے کہ یہ اجلاس 5گھنٹے تک جاری رہا،اس معاملے پرقانونی حکمت عملی کوحتمی شکل دینے کیلیے آج صبح دوبارہ اجلاس منعقدہوگا۔ایک سینئر افسر نے بتایا کہ حکومت کی قانونی ٹیم میں شامل اٹارنی جنرل اور وزارت قانون کے حکام معاملے پرغورکر رہے ہیں،ابھی یہ طے کرناباقی ہے کہ عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کاکیس کون پیش کرے گا۔

بین الاقوامی قانون کے ماہرمعروف وکیل احمربلال صوفی نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگوکرتے ہوئے اس مقدمے میںعالمی عدالت کے طرزعمل پرتحفظات کا اظہارکیا۔ انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف نے پاکستان کوبہت مختصروقت دیا ہے جوغیرمعمولی ہے حالانکہ پاکستان نے کلبھوشن کی سزا پرعملدرآمدکی ابھی کوئی تاریخ بھی مقررنہیں کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔