جعلسازی کامقدمہ ،شاہ رخ جتوئی کو گرفتار کرنیکی اجازت

اصغر عمر  جمعرات 31 جنوری 2013
ملزم نے کسی اورکے بورڈنگ کارڈپرسفرکیاہوگا،تفتیش کی اجازت دی جائے،تفتیشی افسر فوٹو: فائل

ملزم نے کسی اورکے بورڈنگ کارڈپرسفرکیاہوگا،تفتیش کی اجازت دی جائے،تفتیشی افسر فوٹو: فائل

کراچی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر3نے شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ سکندرجتوئی کودھوکہ دہی سے بیرون ملک جانے کے مقدمے میں باقاعدہ گرفتاری کی اجازت دے دی ہے۔

بدھ کو انسپکٹرسعیداحمد میمن خصوصی عدالت میں پیش ہوئے اور بتایاکہ ایف آئی اے انسدادانسانی اسمگلنگ سرکل میں شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کیخلاف ملک سے غیر قانونی طور پر باہرجانے کے الزام میں مقدمہ الزام نمبر 26/2013 بجرم دفعہ 419 * 420 * 109 اور پاسپورٹ ایکٹ 1974کی دفعات 3,4,6(1)کے تحت درج کرلیاگیاہے،ایئرپورٹ پرکام کرنے والے سرکاری اداروں بشمول ایف آئی اے ،امیگریشن ملازمین میں سے جس کسی نے بھی شاہ رخ جتوئی کے فرارمیں معاونت کی اس کے خلاف تحقیقات کی جائے گی۔

تفتیشی افسرنے امکان ظاہر کیاکہ ملزم شاہ رخ جتوئی نے کسی اور کے بورڈنگ کارڈ/پاس پرسفر کیاہوگا،انھوں نے عدالت سے درخواست کی کہ تحقیقات کیلیے ملزم کاایف آئی اے کی تحویل میں ہوناضروری ہے لیکن ملزم شاہ رخ جتوئی خصوصی عدالت کے حکم پرجووینائل جیل میں ہے،اس لیے تفتیشی افسر کو اجاز ت دی جائے کہ وہ شاہ رخ کواس مقدمے میں گرفتارکرکے تفتیش کرسکے۔

17

فاضل عدالت نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسرکی درخواست منظورکرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا کہ تفتیشی افسر کوحق ہے کہ وہ اس مقدمے میں ملزم کو باقاعدہ گرفتارکرے اورجیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ وہ تفتیشی افسرکوسہولت فراہم کرے تاہم نئے مقدمے میں ریمانڈ کے لیے تفتیشی افسر کومتعلقہ عدالت سے رجوع کرناہوگالیکن اس خصوصی عدالت کواس پرکوئی اعتراض نہیں۔

ایف آئی اے کے مطابق شاہ رخ جتوئی کے پاسپورٹ کے صفحہ نمبر11 پر 27 دسمبر 2012 کو دبئی میں داخلے کی مہر ثبت ہے جبکہ کراچی ایئرپورٹ سے اخراج کی کوئی مہرنہیں،حکام نے خیال ظاہر کیاہے کہ شاہ رخ جتوئی نے ٹکٹ اور بورڈنگ کارڈ کسی اورنام سے حاصل کرکے امارات ایئرلائن کی پرواز 605 کے ذریعے سفرکیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔