- چئیرمین پی اے سی کا انتخاب، پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں نے شیر افضل کی مخالف کردی
- چار ماہ سے اسرائیل میں قید الشفا اسپتال کے معروف ڈاکٹر عدنان جاں بحق
- لاہور میں فری وائی فائی سروس کے مقامات کو دگنا کردیا گیا
- حافظ نعیم سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت
- شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق، دلہا سمیت 4 افراد گرفتار
- پی ایس ایل2025؛ پی سی بی نے آئی پی ایل سے متصادم تاریخیں تجویز کردیں
- پی ایس ایل2025 کب ہوگا؟ اگلے ایڈیشن کیلئے نئی ونڈو کی تاریخیں سامنے آگئیں
- سونے کی عالمی سطح پر قیمت میں اضافہ، مقامی مارکیٹ میں سستا ہوگیا
- قطر امریکی دباؤ پر حماس قیادت کو ملک سے بے دخل کرنے پر تیار ہوگیا، اسرائیلی میڈیا
- کراچی؛ پیپلزبس سروس میں اسمارٹ کارڈ سے ادائیگی کا نظام متعارف
- محسن نقوی کی اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت
- پولیس کی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، فلیٹ اور دفاتر کی تعمیر کا انکشاف
- ضبط کی جانیوالی اسمگل گاڑیوں کی کم قیمت پر نیلامی کا انکشاف
- 9 ماہ میں 6.899 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول
- پاکستان کے اخراجات آمدنی سے زیادہ ہیں، عالمی بینک
- کینیڈا میں خالصتان رہنما ہردیپ کے قتل میں ملوث 3 بھارتی گرفتار
- موبائل سم بلاک کرنے میں رکاوٹ بننے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
- پی آئی اے کی خریداری میں مقامی سرمایہ کاروں کی بھی دلچسپی
- شعبۂ صحت میں پاکستان کا اعزاز، ڈاکٹر شہزاد 100 عالمی رہنماؤں میں شامل
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ کوچنگ اسٹاف کا اعلان ہوگیا
ترکی نے ڈارون کا نظریہ ارتقاء نصاب سے نکال دیا
انقرہ: ترکی نے برطانوی سائنسدان چارلس ڈارون کی جانب سے پیش کیے جانے والے نظریہ ارتقاء کو تعلیمی نصاب سے ہٹانے کی منظوری دے دی۔
ترکی کی وزارت تعلیم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ عیدالفطر کی چھٹیوں کے بعد ترکی کا نیا قومی تعلیمی نصاب جاری کیا جائے گا جس میں ڈارون کا نظریہ ارتقاء شامل نہیں کیا جائے گا۔ ترک وزارت تعلیم کے نصاب بورڈ کے چیئرمین الپسلان درمس نے گزشتہ دنوں انقرہ میں ہونے والے ایک سیمینار میں اس بات کا انکشاف کیا کہ وزارت تعلیم نے ڈارون کے نظریہ ارتقاء کو سلیبس سے نکالنے کی سفارش کی تھی جسے صدر رجب طیب اردگان نے منظور کرلیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے صدر کی منظوری کے بعد متنازع مضامین نصاب سے حذف کردیے ہیں کیوں کہ چھوٹی عمر میں طلبہ انسانی زندگی کے ارتقاء کے سائنسی پس منظر کو سمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ انہوں نے بتایا کہ 2019 سے ہائی اسکولز میں بائیولوجی کی کلاسز میں ’اوریجن آف لائف اینڈ ایوولوشن‘ کا مضمون نہیں پڑھایا جائے گا البتہ انڈر گریجویٹ تعلیمی کلاسز میں یہ مضمون موجود رہے گا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی ترکی نے یہ اقدام اٹھانے کی کوشش کی تھی لیکن ترکی کی ٹاپ یونیورسٹیوں نے اس کی شدید مذمت کی تھی اور موقف اپنایا تھا کہ دنیا میں سعودی عرب وہ واحد ملک ہے جہاں اسکولوں میں نظریہ ارتقاء نصاب میں شامل نہیں ہے۔
یاد رہے کہ ڈارون کے نظریہ ارتقاء کے مطابق تمام جاندار ارتقائی عمل سے گزرتے ہوئے موجودہ شکل تک پہنچے ہیں اور ماضی میں ان کی ہیت مختلف تھی جبکہ یہ ارتقائی عمل لاکھوں کروڑوں سالوں پر مشتمل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔