ڈونلڈ ٹرمپ کا سفری پابندیوں کا حکم نامہ جزوی طور پر بحال

ویب ڈیسک  پير 26 جون 2017
وہ افراد جن کا امریکا میں کسی فرد یا ادارے سے تعلق ہے وہ امریکا جانے کے اہل ہوں گے۔ فوٹو: فائل

وہ افراد جن کا امریکا میں کسی فرد یا ادارے سے تعلق ہے وہ امریکا جانے کے اہل ہوں گے۔ فوٹو: فائل

 واشنگٹن: امریکی سپریم کورٹ نے صدرٹرمپ کی سفری پابندیوں کو جزوی طورپر بحال کردیا جس کے بعد 6 مسلم ممالک سے مخصوص افراد کا امریکا میں داخلہ بند ہوجائے گا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی سپریم کورٹ نے صدرٹرمپ کے مسلمان ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیوں کے حکم نامے کے خلاف مقامی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پابندی کا فیصلہ جزوی طور پر بحال کردیا جس کے بعد 6 مسلم ممالک سے مخصوص افراد کا امریکا میں داخلہ بند ہوجائے گا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ٹرمپ کا سفری پابندیوں کا نیا حکم نامہ غیر معینہ مدت تک معطل

عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ ان غیر ملکیوں پر لاگو نہیں ہوگا جن کا کسی بھی امریکی شخص یا ادارے سے تعلق ہے یعنی وہ افراد جن کا امریکا میں کسی فرد یا ادارے سے تعلق ہے وہ امریکا جانے کے اہل ہوں گے تاہم دیگر غیر ملکیوں کو اس حکم نامے پر عمل کرنا ہوگا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ٹرمپ کو سفری پابندی پر پھر عدالتی شکست؛ معطلی برقرار

سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ رواں سال اکتوبر میں اس بات کا دوبارہ جائزہ لیں گے کہ آیا صدر ٹرمپ کی اس پالیسی کو جاری رہنا چاہیے یا نہیں اور ضرورت پڑنے پر عدالت اپنا فیصلہ واپس لے سکتی ہے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے وائٹ ہاؤس کی جانب سے پناہ گزینوں پر جزوی پابندی عائد کرنے کی درخواست کو بھی منظور کر لیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ٹرمپ انتظامیہ نے سفری پابندی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

واضح رہے ڈونلڈ ٹرمپ نے صومالیہ، سوڈان، یمن، ایران، شام اور لیبیا کے افراد کی امریکا داخلے پرمکمل پابندی کے صدارتی آرڈر جاری کیے تھے جب کہ پناہ گزینوں پر بھی 120 روزہ پابندی عائد کرنے کا کہا گیا تھا جسے مقامی عدالت نے منسوخ کردیا تھا جس پر ٹرمپ انتظامیہ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔