ٹرمپ انتظامیہ نے مسلم ممالک پر سفری پابندی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

ویب ڈیسک  جمعـء 2 جون 2017
امریکا کی کئی عدالتیں پابندی کو غیر قانونی قرار دے چکی ہیں۔ فوٹو: فائل

امریکا کی کئی عدالتیں پابندی کو غیر قانونی قرار دے چکی ہیں۔ فوٹو: فائل

 واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے 6 مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر سفری پابندی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔

ٹرمپ انتظامیہ نے عدالت عظمی کے 9 ججز کے پاس ہنگامی درخواستیں جمع کرا کے مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کو بحال کرنے کی استدعا کی۔ امریکی وزارت انصاف کی ترجمان نے بتایا کہ عدالت عظمی سے اس اہم معاملے میں مداخلت کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ماتحت عدالتوں کی جانب سے ٹرمپ حکومت کے صدارتی فرمان پر جاری کردہ حکم امتناع کو منسوخ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی عدالت نے صدر ٹرمپ کی سفری پابندیوں کی اپیل خارج کردی

امریکی حکومت کی جانب سے دائر سفری پابندی کی درخواستوں کے بعد سپریم کورٹ کے ججز اس بات کا جائزہ لیں گے کہ آیا ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے مسلم ممالک پر سفری پابندی کا حکم نامہ امتیازی سلوک پر مبنی تو نہیں ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے 6 مارچ کو ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر 90 روز کی عارضی پابندی لگائی تھی تاہم امریکا کی کئی ماتحت عدالتیں ٹرمپ کے اس حکم نامے کو غیر قانونی اور امتیازی سلوک پر مبنی قرار دے کر اس پر عمل درآمد کو روک چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا سفری پابندیوں کا نیا حکم نامہ غیر معینہ مدت تک معطل

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔