- نئے معاہدے کیلیے آئی ایم ایف کا وفد اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا، وفاقی وزرا
- پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع
- بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی صارفین پر مزید 51 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کی درخواست
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل مچل مارش کی فٹنس سوالیہ نشان بن گئی
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- 9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو سزا دینی پڑے گی، انتشاری ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی، ڈی جی آئی ایس پی آر
- حزب اللہ کا صیہونی ریاست پر ڈرون حملہ؛ 2 اسرائیلی فوجی ہلاک
- دوسری شادی پر بیوی نے بھری عدالت میں شوہر کی پٹائی کردی
- سعودی اور امریکی افواج کی مشترکہ جنگی مشقوں کا آغاز ہوگیا
- ٹیلی کام کمپنیاں 5 لاکھ سے زائد نان فائلرز کی موبائل سِمز بلاک کرنے پر رضامند
- عدلیہ میں مداخلت ہے، جسٹس اطہر؛ تو پھر آپ کو یہاں نہیں بیٹھنا چاہیے، چیف جسٹس
- برطانیہ میں شہزاد اکبر پر تیزاب حملہ ثابت نہ ہو سکا، پولیس تحقیقات بند
- جسٹس شوکت صدیقی کی برطرفی کو ریٹائرمنٹ میں تبدیل کردیا گیا، نوٹیفکیشن جاری
- گندم کی نئی قیمت مقرر کرنے کی درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ریکارڈ بُک بابراعظم کے انتظار میں! جانیے
- ایشیائی باشندے نے محبوبہ کو قتل کرکے دکان کو آگ لگادی؛3 پاکستانی زخمی
- سندھ ہائیکورٹ کا سڑکوں سے غیر قانونی بچت بازار اور رکشہ اسٹینڈز ہٹانے کا حکم
- بدنیتی پر مبنی مہم؛ جسٹس محسن کیانی کا بھی توہین عدالت کارروائی کیلئے خط
- پختونخوا کی گورننس زیادہ بہتر نہیں، نفرتوں کا خاتمہ کروں گا، گورنر کے پی کے
- بھارت میں افغان قونصلر جنرل 25 کلو سونا اسمگل کرتے ہوئے پکڑی گئیں
بیٹی کو خوش دیکھنا چاہتی ہیں تو ڈپریشن سے بچیں
یہ بات عام طور پر سنی جاتی ہے کہ بیٹی ماں کی پرچھائیں ہوتی ہے۔ اگر کسی لڑکی سے رشتہ کرنا ہو تو پہلے اُس کی ماں کو دیکھو ، لڑکی کے اخلاق کا اندازہ خودبخود ہو جائے گا۔
ماں میں جو بھی خصوصیات ہوتی ہیں ،وہ بیٹی میں بھی پائی جاتی ہیں۔ لیکن اب امریکا کی ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈپریشن اور مایوسی ماں سے بیٹی میں بھی منتقل ہو سکتی ہے۔ ایک عرصے سے یہ سمجھا جاتا رہا ہے کہ اگر ماں ڈپریشن کا شکار ہو تو اس کا اثر بیٹی کی سوچ پر پڑتا ہے۔ لیکن اب یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ ماں کے دماغی سرکٹ اور احساسات بیٹوں سے زیادہ بیٹیوں میں منتقل ہوتے ہیں۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماہرین نے 53 خاندانوں کا جائزہ لیا اور خاص طور پر ماں اور بیٹیوں کی ذہنی کیفیت کا بغور مشاہدہ کیا، جس سے یہ بات ثابت ہوئی کہ رنجیدہ ماں کی بیٹیاں بھی رنجیدہ ہو سکتی ہیں۔ تاہم تحقیق کرنے والے سائنس دانوں کے مطابق یہ لازمی نہیں کہ ڈپریشن کا تعلق موروثی ہی ہو، کیوںکہ اس سمت میں ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے ۔ایک سائنس دان کا کہنا ہے کہ سماجی رویہ ، ماحول اور زندگی کی مشکلات بھی اداسی اور مایوسی کا سبب بن سکتی ہیں ۔
ماہرین کے مطابق دماغی ساخت کی وائرنگ کو کور ٹیکو لمبک سسٹم کہا جاتا ہے اور اس کے بڑے حصے کی ترتیب اور وائرنگ ماں سے بیٹی میں منتقل ہوتی ہے۔ ماں خواہ ذہنی تناؤکاشکار ہو یا اس کا مقابلہ کرنے والی، یہ دونوں خواص اولاد تک جا سکتے ہیں۔ کور ٹیکو لمبک سسٹم میں دما غ کے کئی اہم حصے شامل ہو تے ہیں ، جن میں ایمگڈالا ، ہپو کیمپس اور دماغ کے دیگر حصے شامل ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کور ٹیکو لمبک سسٹم ہمارے موڈ کو بھی کنٹرول کرتا ہے اور اس کی ترتیب ماں سے بیٹی تک پہنچتی ہے۔ اپنی نوعیت کی یہ پہلی تحقیق ہے جس سے ڈپریشن کو ایک نئے انداز میں سمجھنے میں مدد ملے گی۔ سائنس دانوں نے اپنی تحقیق میں اداس ماؤں اور ڈپریشن کا شکار بیٹیوں کے دماغی اسکین اور ایم آئی آر لیے ہیں اور کئی مقامات میں ماں اور بیٹی کے دماغ میں یکسانیت پائی گئی ہے ۔
اگر مائیں اپنی بیٹیوں کو ڈ پریشن سے نجات دلانا چاہیں تو انھیں چاہیے کہ اپنی اداسی اور مایوسی کو بیٹیوں کے سامنے ظاہر نہ کریں۔ گو کہ یہ تھوڑا مشکل ہے کیوںکہ جب انسان پریشان ہوتا ہے تو اپنی پریشانی کو دوسروں سے چھپانا آسان نہیں ہوتا۔ لیکن پھر بھی کسی حد تک اس پر قابو پایا جا سکتا ہے کہ بیٹیوں کے سامنے اپنے آپ کو مسکراتا ہوا پیش کریں۔ اُن کے سامنے کوئی ایسی بات نہ کریں کہ جس سے وہ آپ کی مایوسی اور پریشانی کو پرکھ لیں۔
گھر کا ماحول ایسا نہ بنائیں جو اداس کر دینا والا ہو کیوںکہ ماحول سے بھی آپ کے رویے میں فرق پڑتا ہے، جو ڈپریشن کا سبب بنتا ہے۔ اپنے آپ کو ہمیشہ پُر سکون رکھیں، تاکہ آپ اور آپ کی بیٹی اس ڈپریشن، ما یوسی اور اداسی کے ماحول سے دور رہیں اور اپنی زندگی کو خوش گوار بنا سکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔