منی لانڈرنگ میں ملوث 200 افراد کے خلاف تحقیقات شروع

ارشاد انصاری  ہفتہ 22 جولائی 2017
جن کے خلاف ٹیکس چوری اورمنی لانڈرنگ کے شواہد ملیں گے ان پر مقدمات درج ہونگے۔ فوٹو: فائل

جن کے خلاف ٹیکس چوری اورمنی لانڈرنگ کے شواہد ملیں گے ان پر مقدمات درج ہونگے۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نے بھاری مشکوک بینک ٹرانزیکشن کرنیوالے مبینہ طورپر منی لانڈرنگ میں ملوث 200 افراد کیخلاف تحقیقات شروع کردیں۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نے یہ تحقیقات اسٹیٹ بینک کی جانب سے ملنے والی رپورٹ کی بنیاد پر شروع کی ہیں، ذرائع نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے فنانشنل مانیٹرنگ یونٹ(ایف ایم یو)کی جانب سے ایف بی آر کے ماتحت ادارے ڈایریکٹریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کو 200 مشکوک ٹرانزیکشن کے کیس بھجوائے ہیںجن میںیہ شک ہے کہ بھاری رقوم کی ٹرانزیکشن کرنے والے اکاونٹ ہولڈرز ٹیکس چوری و منی لانڈرنگ میں مبینہ طور پر ملوث ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں ملوث ن دوسو لوگوں کے ٹیکس گوشواروں کا ریکارڈ بھی حاصل کرلیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کے خلاف ٹیکس چوری اورمنی لانڈرنگ میںملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ملیں گے ان کے خلاف انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت قانونی کاروائی کی جائیگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔