- ہتک عزت قانون کی منظوری پر ایچ آر سی پی کا سخت اظہار تشویش
- خلیج بنگال میں رواں سال کا پہلا سمندری طوفان بننے کا امکان
- کراچی میں ہیٹ ویو کا کوئی امکان نہیں، محکمہ موسمیات
- کراچی؛ کمسن بچی کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے والے ملزمان گرفتار
- وزیراعلیٰ کی کوئٹہ پریس کلب کو تالا ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی
- اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلیے مقرر
- الیکٹرانک کرائم ایکٹ پر سیاسی مفاہمت پیدا کرنے کیلیے کمیٹی تشکیل
- پولٹری سیکٹر میں باہمی گٹھ جوڑ کے ذریعے چوزوں کی قیمت کے تعین کا انکشاف
- ابراہیم رئیسی کی جگہ بننے والے نئے عبوری صدر کون ہیں؟
- تیزگام ایکسپریس میں پریمیئم لاؤنج ڈائننگ کار کی سہولت فراہم
- جھوٹی خبر پر 30 لاکھ ہرجانہ، پنجاب اسمبلی میں ہتک عزت قانون منظور
- کراچی: نیو سبزی منڈی میں ڈاکو منشی سے 25 لاکھ روپے چھین کر فرار
- اسرائیل کا شام میں ایران کے ٹھکانوں پر حملہ؛ 6 اہلکار جاں بحق
- چین کے پرائمری اسکول میں چاقو بردار خاتون کا طلبا پر حملہ؛ 2 ہلاک اور 10 زخمی
- وزیراعظم کا ایرانی سفارت خانے کا دورہ، ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کے انتقال پر تعزیت
- خطرہ محسوس ہونے پر مرنے کی اداکاری کرنے والی چیونٹیاں
- جاپان میں ریکونز نے تباہی مچادی
- ماہرین نے لوگوں کی عمر میں 5 سال کے اضافے کی پیشگوئی کردی
- احمد فرہاد کے کیس میں عدالتی ریمارکس پر حیرت ہے، اعظم نذیر تارڑ
- کراچی ؛ بیوی کے ناراض ہوکر میکے جانے پر شوہرنے خودکشی کرلی
انتظار حسین
مہذب زندگی کے قرینے اور ہم
وری قومی زندگی ایک تہذیبی زوال کا شکار نظر آتی ہے۔ خرابی سب سے پہلے ہماری سیاسی زندگی میں آئی
اپنی تعریف خود، دستِ خود دہانِ خود
مولانا شبلی دلی آئے تو اس شاعر بے بدل سے بھی ملاقات کی۔ غزل کی فرمائش پر انھوں نے غزل سنانی شروع کیc
پامیر کی پکار، انٹرنیشنل دفاعی بریگیڈ
دنیا میں شور پڑگیا کہ پامیر پامال ہو رہا ہے۔ ہزاروں برس پرانے انسانی اثاثوں کے نگہبان کا سر قلم ہو گیا۔
ساون بھادوں اور بارہ ماسہ
ہم تو گھروں میں بند بیٹھے رہے مگر بتانے والے بتاتے رہے کہ قیامت کی بارش ہوئی ہے۔
قصہ ایک خط کا
عمر اردو کی درس و تدریس میں گزری۔ ادھر سے فارغ ہوئے تو مقتدرہ قومی زبان کے صدر نشین بنے ہے۔
اعزاز یافتگان دبدا میں ہیں
کسی نے ہمارے کان میں کہا کہ ارے ایک فکشن رائٹر کہ افسانہ نگار بھی ہے اور ناول نگار بھی اور خیر سے تمہارا دوست بھی ہے
کچھ تقسیم کے زمانے کے ادب کے بارے میں
14 اگست 47ء صبح آزادی۔ آزادی کی سواری باد بہاری تو آئی۔ مگر طوفاں بداماں آئی۔
بولنے والوں کے شور میں خاموشی کی آواز
آئی اے رحمن صاحب نے اپنی ایک حالیہ تحریر میں دوستی کے باب میں کچھ باتیں کی ہیں۔
اکیڈمی آف لٹیرز نے پھر جھرجھری لی
کب سے سنتے چلے آ رہے تھے کہ زبان یار من ترکی و من ترکی نمی دانم۔