- پشاور میں سسرالیوں کی فائرنگ سے زخمی گولڈ میڈلسٹ طالب علم جاں بحق
- مارگلہ ہلز پر ایک مرتبہ پھر آگ بھڑک اٹھی
- نیب ترامیم کیس کی براہ راست سماعت سیاسی مقاصد کیلیے استعمال ہوسکتی ہے، سپریم کورٹ
- بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات مکمل، مودی کا تیسری بار وزیراعظم بننے کا امکان
- پاک بحریہ کی بحیرہ عرب میں کامیاب کارروائی، 380 کلوگرام منشیات پکڑ لی
- اٹلی میں غیرت کے نام پر قتل کی اشتہاری ملزمہ کھاریاں سے گرفتار
- گورنر سندھ کی جانب سے اسٹریٹ کرائم متاثرین میں 1000 موٹرسائیکلیں تقسیم
- کراچی بدامنی کے واقعات، نوجوان اور پولیس اہلکار جاں بحق
- کلفٹن میں ساحل کی ریت سے صفائی کی بابرسرف ریک مشینوں کا افتتاح
- حیدرآباد سلینڈر دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی
- الیکشن ٹربیونلز میں ریٹائرڈ ججوں کی تقرری کے آرڈیننس کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
- پاک بھارت میچ، نسيم اشرف نے بیلٹنگ سسٹم پر سوال اٹھا دیے
- بغاوت چھوڑیں اور ٹویٹ ڈیلیٹ کر کے مذاکرات کریں، وفاقی وزیر کی پی ٹی آئی کو پیشکش
- حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ پڑھنے میں غداری کیا ہے؟ عارف علوی
- بانی پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ سے ویڈیو اپلوڈنگ پرعمران خان سمیت 4 رہنماؤں کو ایف آئی اے کا نوٹس
- کم وقت میں ناک سے انگریزی حروف ٹائپ کرنے کا نیا ریکارڈ قائم
- اب تک کی سب سے قدیم کہکشاں دریافت
- ہیٹ اسٹروک ہوجانے کی صورت میں کیا ہنگامی اقدامات اپنائیں؟
- کراچی میں چار روز سے جاری ہیٹ ویو ختم
- آئی ایم ایف کا ایک بار پھر ارکان پارلیمنٹ اور سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کا مطالبہ
انتظار حسین
قصے لاہور کے
47ء سے پہلے کی دلی اپنے کچھ ایسے فرزندوں کے واسطے سے پہچانی جاتی تھی جو اپنے آپ کو بڑے فخر سے دلی کا روڑا کہتے تھے
47ء کے بعد اب ایک نیا علی گڑھ مطلوب ہے
علی گڑھ کی سوچ 1947ء کے بعد۔ یہ موضوع اس نرالی کتاب کا ہے جو ڈاکٹر شائستہ خاں نے مرتب کی ہے۔
کتاب میلہ، کتاب کلب، کتاب عجائب گھر
نیشنل بک فاؤنڈیشن کے ساتھ عجب ہوا۔ آگے تو اس کا احوال وہی تھا جو سرکاری اداروں کا ہوا کرتا ہے۔
پھول کو کھلنے سے مطلب ہے چمن کوئی بھی ہو
یہ شعر انگریزی میں ترجمہ کے ساتھ سلاؤ کے میکنزی اسکوائر میں ایک پتھر پر کندہ کر کے نصب کیا گیا۔
کتابوں کی سبیل، مفت مفت مفت
’’یہ بجائے خود ایک نئی علمی مثال ہو گی علمی تعاون کی۔ مگر آپ کی دعاؤں کے بغیر یہ کام نہیں ہو پائے گا۔
زرافہ گزر گیا، چڑیا گھر اداس ہے
یہ اپریل کا ظالم مہینہ ہے۔ ارے اب سے پہلے ہم اس مہینے سے کہاں واقف تھے۔
نئے پاکستان کا ورد کیوں اور کیسے
نئے پاکستان کا تھوڑے دن چرچا رہا۔ کسی نے یہ سوال نہیں اٹھایا کہ نصف پاکستان غائب ہو گیا۔
زباں بگڑی دہن بگڑا
اسی ہنگامہ میں آ گیا دھرنوں کا زمانہ۔ پھر وہاں تو بات اتنی بڑھی کہ اللہ دے اور بندہ لے۔