کراچی بدامنی کے واقعات نوجوان اور پولیس اہلکار جاں بحق
گلشن اقبال میں ڈکیتوں نے موٹرسائیکل چھیننے کے دوران مزاحمت پر نوجوان انجنیئر کو قتل کردیا
شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم اور دیگر واقعات میں شہریوں کے جاں بحق ہونے کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں پولیس اہلکار کو نامعلوم افراد جبکہ نوجوان کو ڈکیتوں نے موت کے گھاٹ اتار دیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ایسٹ میں قتل و غارت گری کی وارداتوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے ، گزشتہ روز گلشن اقبال میں ڈاکوؤں نے موٹر سائیکل چھیننے کے دوران مزاحمت پر نوجوان انجینئر کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
تین روز کے دوران ڈسٹرکٹ ایسٹ میں پولیس اہلکار سمیت 4 افراد فائرنگ کا نشانہ بنا کر قتل کر دیئے جس میں جمعرات کی صبح جمشید ڈویژن کے علاقے گرومندر کے قریب 3 موٹر سائیکلوں پر سوار ملزمان نے پولیس کا علاقے سے غائب ہونے کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے جس دیدا دلیری اور انتہائی اطمینان کے ساتھ گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 2 بھائیوں کو قتل جبکہ 2 بھائیوں کو زخمی کر دیا۔
جمعے کی شب جمشید کوارٹر کے علاقے پٹیل پاڑہ میں مسلح ملزمان نے ہوٹل پر بیٹھے ہوئے پولیس اہلکار سمیت 4 افراد کو فائرنگ کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا جس میں پولیس اہلکار دوران علاج زندگی کی بازی ہار گیا۔ ڈسٹرکٹ ایسٹ میں قتل و غارت کی پے در پے وارداتوں نے وہاں پر تعینات افسران کی پیشہ وارانہ صلاحتیوں کی قلعی کھول دی۔
اس کے علاوہ ہفتے کی شام گلشن اقبال کے علاقے بلاک 7 قبا مسجد کے قریب ڈاکوؤں نے نوجوان کو موٹر سائیکل چھیننے کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کر کے ابدی نیند سلاد دیا اور مقتول کی موٹر سائیکل بھی چھین کر فرار ہوگئے ، مقتول کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال لیجائی گئی جہاں اس کی شناخت 27 سالہ ارتقا ولد ندیم کے نام سے کی گئی جو کہ گلشن اقبال کا رہائشی بتایا جاتا ہے۔
مقتول نوجوان انجینئر تھا اور ایک سال قبل ہی رشتہ ازدواج میں منسلک ہوا تھا۔ اسٹریٹ کرمنلز نوجوان سے 125 چھین کر فرار ہوئے۔
اُدھر نارتھ ناظم آباد میں پولیس کے ساتھ مقابلے میں دو ڈاکو ہلاک ہوگئے جن کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔