- پاکستان کی ماہ نور علی نے سنگاپور میں انڈر 13 اسکواش چیمپئن شپ جیت لی
- سرجری سے پہلے اور بعد کی تصویر نے انٹرنیٹ صارفین کو حیران کردیا
- ایکس پر ادویات کی تشہیر کرنے والے اکثر ڈاکٹرز معاوضہ لیتے ہیں، رپورٹ
- گوگل میسجز ایپ کے لیےنیا فیچر جلد متعارف کرایا جائے گا
- آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوسرے میچ میں ویسٹ انڈیز اور پاپوانیوگنی مدمقابل
- سی اے اے کی غیرسنجیدگی، یورپی کمیشن کا پی آئی اے پر سے پابندی ہٹانے سے انکار
- رہنما پی ٹی آئی محمود الرشید کی جیل میں طبیعت ناساز
- کراچی میں اگلے 3 روز موسم گرم و مرطوب رہنے کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر سعودی عرب کا پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے بڑا اعلان
- جنوبی افریقا الیکشن؛ پہلی بار نیلسن منڈیلا کی جماعت اکثریت حاصل نہ کرسکی
- کویت کے نئے ولی عہد کے نام کا اعلان کردیا گیا
- کراچی میں جماعت اسلامی کے تحت غزہ ملین مارچ
- راولپنڈی؛ کرائے کا گھر دیکھنے آئی خاتون سے مالک مکان کی زیادتی
- ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد سے کروڑوں کا سامان چوری، 2 ملزمان گرفتار
- گلشن اقبال میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے قتل نوجوان یونیورسٹی گولڈ میڈلسٹ تھا
- قومی کرکٹرز بُل رائیڈنگ دیکھنے پہنچ گئے
- گوادر شہر کے گرد باڑ لگانے سے متعلق افواہوں میں کوئی صداقت نہیں، وزیر داخلہ بلوچستان
- ناقص انتظامات، سفری تھکاوٹ! 3 بڑی ٹیمیں آئی سی سی سے ناراض
- برطانوی سفیر کو میکسیکو میں سفارتخانے کے ملازم پر رائفل تاننا مہنگا پڑ گیا
- بغاوت وہ ادارے کررہے ہیں جو آئین توڑتے ہیں، فضل الرحمان
انتظار حسین
ساقی فاروقی و نیز ان کے آنجہانی سگ کے نام
’ساقی فاروقی کے نام ہمعصروں کے خطوط‘۔ دو تھیلے ان خطوط سے بھرے ہوئے تھے۔
ادبی میلوں کا موسم شروع ہوگیا
افتتاحی نشست کے فوراً بعد نئے نویلے داستان گو اپنے ہنر کا مظاہرہ کرتے نظر آئے۔
یہ شالا مار میں اک برگ زرد کہتا تھا
پچھلے چند مہینوں میں جس سرگرمی کے ساتھ لاہور شہر میں اکھاڑ پچھاڑ ہوتی رہی ہے
منہ کس کا کالا ہوا
مجھ کو تو یہ دنیا نظر آتی ہے دگرگوں۔ ہم خود اپنے کیے کی جو سزائیں بھگت رہے ہیں وہ اپنی جگہ
صندل سے مانگ، بچوں سے گودی بھری رہے
پچھلے کالم میں ذکر یہ تھا کہ غم حسین سے ہمارے نثر نگار بالعموم انصاف نہیں کر سکے
انیسؔ دم کا بھروسہ نہیں ٹھہر جاؤ
اردو میں مختصر افسانے کی روایت منشی پریم چند کے دم سے قائم ہوئی۔ کثیر تعداد میں افسانے لکھے
سو سالہ سالگرہیں کرشن چندر کے سوا
ایک دعوت نامہ انجمن ترقی پسند مصنفین کی طرف سے۔ ہم چونکے‘ زباں پہ بار خدایا یہ کس کا نام آیا۔