- اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری میں تیزی، انڈیکس 72 ہزار 742 پوائنٹس پر بند
- بلدیہ پلازہ میں بیٹھے وکلا کمرے کا ماہانہ کرایہ 55 روپے دیتے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- کچے کے ڈاکوؤں سے رابطے رکھنے والے 78 پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ
- ایک ہفتے کے دوران 15 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں
- چینائی میں پاکستانی 19 سالہ عائشہ کو بھارتی شخص کا دل لگادیا گیا
- ڈی جی ایس بی سی اے نے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے افسر کو اپنا اسسٹنٹ مقرر کردیا
- مفاہمت یا مزاحمت، اب ن لیگ کا بیانیہ وہی ہوگا جو نواز شریف دیں گے، رانا ثنا
- پی ایس کیو سی اے کے عملے کی ہڑتال، بندرگاہ پر سیکڑوں کنٹینرپھنس گئے
- ڈھائی گھنٹے میں ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت
- پول میں تیزی سے ایک میل فاصلہ طے کرنے کے ریکارڈ کی کوشش
- پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- غزہ پالیسی پر امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے احتجاجاً استعفی دیدیا
- راولپنڈی: خاکروب کی لیڈی ڈاکٹر کو جنسی ہراساں کرنے اور تیزاب پھینکنے کی دھمکی
- یومِ مزدور: سندھ میں یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان
- منفی پروپیگنڈا ہمیں ملک کی ترقی کے اقدامات سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
- پاکستان میں افغانستان سے لائے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت پھر منظرِ عام پر
- بھارتی ٹیم کے ہیڈکوچ کی ووٹ کاسٹ کرنے کی ویڈیو وائرل
- وزیرداخلہ کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
- سندھ حکومت نے 54 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن روک دی
سانحہ لاہور؛ ایڈیشنل عدالت نے منہاج القرآن کی درخواست ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ کو واپس بھجوادی
لاہور: ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی ہلاکت پر منہاج القرآن انتظامیہ کی درخواست پر مقدمہ درج کروانے سے متعلق کیس واپس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کو واپس بھجوا دی۔
ایڈیشنل سیشن جج لاہور صفدر بھٹی نے منہاج القرآن کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی تو ادارہ منہاج القرآن کے ڈائریکٹر جواد حامد نے موقف اختیار کیا کہ قانون کے تحت ورثاء کی درخواست پر مقدمہ درج کیا جاتا ہے لیکن اس سانحے میں جاں بحق افراد کے ورثاء کی درخواست کے بجائے پولیس نے اپنی مدعیت میں ہی مقدمہ درج کرلیا ہے۔ دوران سماعت جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے بھی رپورٹ جمع کروادی۔ ایڈیشنل سیشن جج نے کہا کہ وہ چھٹيوں پرجارہے ہیں اس لئے مقدمہ کسی اور جج کو منتقل کردیا جائے گا۔
دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت میں سانحہ لاہور سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تو سابق ایس پی سیکیورٹی اور ان کے گن مین کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ سانحے سے ان کا کوئی تعلق نہیں، مقدمے میں لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بےبنیاد ہیں لہٰذا ان کی عبوری ضمانت میں توسیع کی جائے۔ اس موقع پر تفتیشی افسر نے موقف اختیار کیا کہ ابھی اس مقدمہ کی تفتیش مکمل نہیں ہوئی ہر پہلو سے اس کی تفتیش کر رہے ہیں لہٰذا عدالت مزید مہلت دی جائے۔ فاضل جج نے سابق ایس پی سیکیورٹی اور گن مین کی عبوری ضمانت میں 9اگست تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیش مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔