لاہور کے شیروں نے حیدر آباد دکن میں ڈیرے ڈال دیے

اسپورٹس ڈیسک  جمعرات 18 ستمبر 2014
حیدرآباد، دکن: لاہور لائنز کے کپتان محمد حفیظ اور اوپننگ بیٹسمین ناصر جمشید ایئرپورٹ سے باہر آرہے ہیں، ان کی ٹیم چیمپئنز لیگ کا مین راؤنڈ کھیلے گی۔ فوٹو: ایکسپریس

حیدرآباد، دکن: لاہور لائنز کے کپتان محمد حفیظ اور اوپننگ بیٹسمین ناصر جمشید ایئرپورٹ سے باہر آرہے ہیں، ان کی ٹیم چیمپئنز لیگ کا مین راؤنڈ کھیلے گی۔ فوٹو: ایکسپریس

حیدرآباد دکن: رائے پور میں فتح کے جھنڈے گاڑنے والے  لاہور کے شیروں نے حیدرآباد دکن میں ڈیرے ڈال دیے، چیمپئنز لیگ کے مین راؤنڈ میں اب بڑی ٹیموں سے دو دو ہاتھ ہونگے۔

پہلا ٹکراؤ اتوار کو آئی پی ایل چیمپئن کولکتہ نائٹ رائیڈرز سے ہونا ہے، ٹیم مجموعی طور پرگروپ اے میں چار میچز کھیلے گی، کپتان محمد حفیظ نے کہاکہ آخری کوالیفائنگ میچ میں بے پناہ دباؤکو جھیل کریہاں تک پہنچے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی ٹوئنٹی 20 چیمپئن سائیڈ لاہور لائنز نے چیمپئنز لیگ کے کوالیفائنگ راؤنڈ میں تین میں سے2 میچز میں کامیابی کے ساتھ اپنے سفر کا اختتام دوسرے نمبر پر کیا، ناردرن نائٹس ناقابل شکست رہے تھے۔

مین راؤنڈ میں رسائی کے بعد لائنز اب رائے پور سے حیدرآباد دکن پہنچ گئے جہاں کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ان کا پہلا بڑا مقابلہ آئی پی ایل چیمپئن کولکتہ نائٹ رائیڈرز سے ہوگا جو دنیا بھر کے سپر اسٹارز سے سجی ہوئی ٹیم ہے، گروپ اے میں شامل لائنز دوسرے میچ میں 25 ستمبر کو ایک اور آئی پی ایل سپر پاور چنئی سپر کنگز کے مدمقابل آئینگے جس کے کپتان مہندرا سنگھ دھونی ہیں۔ 27 ستمبر کو حفیظ الیون کا سامنا جنوبی افریقی سائیڈ ڈولفنز سے ہوگا جبکہ اپنے آخری میچ میں لائنز آسٹریلیا کے پرتھ اسکورچرز سے ٹکرائیں گے۔

ہر گروپ سے 2 ٹاپ ٹیمیں سیمی فائنلز کیلیے کوالیفائی کرینگی جبکہ فائنل 4 اکتوبر کو کھیلا جائیگا۔ قبل ازیں محمد حفیظ نے کہا کہ سری لنکا کی سدرن ایکسپریس کیخلاف آخری کوالیفائنگ میچ کے دوران ہماری سائیڈ پر بے پناہ دباؤ تھا کیونکہ ہمیں آگے جانے کیلیے ہر صورت فتح درکار تھی، ہم سب جانتے تھے کہ کامیابی ہمارے لیے کتنی ضروری ہے۔ 52 رنز پر 3 وکٹیں گرنے کے بعد حفیظ نے 40 بالز پر 67 رنزبناکر مجموعے کو 164 تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا، انھیں اس مقابلے میں مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔