- حکومت نیٹ میٹرنگ ختم کرکے گراس میٹرنگ پالیسی لانے کوتیار
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات کل شروع ہونگے
- این اے 148 ملتان میں ضمنی انتخاب کیلیے پولنگ جاری
- وزیراعظم کو آئی ایم ایف کا 18 ہزار ارب کا مجوزہ بجٹ پیش
- ٹی20 ورلڈکپ؛ ٹاپ 4 ٹیمیں کون سی ہوں گی؟ کیف نے پیشگوئی کردی
- ایک منٹ میں 110 پینسلیں توڑنے کا عالمی ریکارڈ
- سوشل میڈیا اور بچوں میں سیگریٹ نوشی کے درمیان تعلق کا انکشاف
- گرین ہاؤس گیسز کو قیمتی کیمیکلز میں بدلنے کا نیا طریقہ وضع
- بشکیک سے 140 طلبا کو لے کر پرواز لاہور پہنچ گئی
- ’’ کوہلی نے پاکستان آکر کھیلنے سے متعلق اچھی بات کی ہے‘‘
- کراچی: چھالیہ کے اسمگلرز کا پولیس کو رشوت دینا مہنگا پڑ گیا
- کراچی: گریڈ 17 کا افسر عدالت میں میتھ کی اسپیلنگ نہ سُنا سکا
- عالمی بینک کی پاکستان میں آئندہ مالی سال مہنگائی میں کمی کی پیش گوئی
- افغانستان کے صوبہ غور میں شدید بارش اور سیلاب سے 50 افراد جاں بحق
- کرغزستان میں کوئی پاکستانی ہلاک نہیں ہوا نہ کسی خاتون سے زیادتی ہوئی، دفتر خارجہ
- دنیا کی بلند ترین برفانی چوٹی پر پاک بھارت ریسلرز کا ٹکراؤ ہوگا
- پاکستانی طلبہ پر حملوں کیخلاف جمعیت کا کرغز سفارتخانے کے باہر مظاہرہ
- وزیراعظم کی اسحاق ڈار اور امیر مقام کو بشکیک جانے کی ہدایت
- بانی پی ٹی آئی پر مزید 10 قیمتی تحائف بیچنے کا الزام، انکوائری رپورٹ سامنے آگئی
- لیاقت آباد کے کال سینٹر میں نوجوان کی ہلاکت کا معمہ حل
برطانوی اخبارکا سانحہ منیٰ میں 236 پاکستانیوں کی شہادت کا دعویٰ، وزارت مذہبی امور کی تردید
برطانوی اخبار نے سانحہ منیٰ میں سب سے زیادہ 236 پاکستانیوں کے شہید ہونے کا دعویٰ کیا ہے تاہم وزارت مذہبی امور نے اس کی تردید کی ہے۔
برطانوی اخبار گارجین کے مطابق منیٰ میں مناسک حج کے دوران بھگدڑ سے شہید ہونے والوں میں 236 پاکستانی ہیں، اس کے علاوہ ایران کے 131، مراکش کے 87، بھارت اورمصر کے 14، 14 ، صومالیہ کے 8، سینیگال کے 5 ، ترکی اور تنزانیہ کے 4،4، الجرائس ، کینیا اور انڈونیشیا کے 3،3 جب کہ برونڈی اور ہالینڈ کا ایک ایک شہری شہید ہوا ہے۔
دوسری جانب وزارت مذہبی امور اور سعودی عرب میں موجود پاکستانی حکام نے برطانوی اخبار کے اس دعوے کی مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اخبار نے اس سانحے میں شہید ہونے والے تعداد کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے اور غیرتصدیق شدہ اعداد و شمار دیئے ہیں۔وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ ہر سال حج کےدوران کچھ لوگ لاپتہ ہوجاتےہیں،حج مشن کے لوگوں پاکستانی حجاج کے کیمپوں میں تصدیق کے لئے بھیجا گیا ہے، پاکستان کے 116 لاپتہ لوگ رات تک مل گئے تھے،امید ہے تمام لوگ مل جائیں گے۔
سردار یوسف نے کہا کہ اب تک جن حجاج کرام کی شہادت کی تصدیق ہوچکی ہے ان کے لواحقین کو سرکاری طور پر آگاہ کردیا گیا ہے، حج کے دوران جولوگ فوت ہوتے ہیں ان کی تدفین یہیں پر کی جاتی ہے، سانحے میں شہید ہونے والوں کو بھی سعودی عرب میں ہی دفنایا جاتا ہے، جب تک تصدیق نہ ہو پاکستانیوں کی تدفین بھی نہیں کی جاسکتی۔
پاکستانی وزارت مذہبی امور نے 19 پاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق کی ہے، جن میں کراچی کی حفصہ شعیب اور زرین نسیم ، دالبندین کی بی بی زینب ، ایبٹ آباد کے زاہد گل اور بلقیس بی بی ، لکی مروت کی بیگم جان، لاڑکانہ کے ڈاکٹرامیرعلی لاشاری ، لاہور کے حاجی عارف حسین اورمیاں محمد ریاض ، ملتان کے اسد مرتضیٰ گیلانی ، عزیزہ مائی اور ثمرین، کوٹ ادو کے عبدالرحمان اور شہناز بی بی، جھنگ کے سراج احمد سراج ، سانگلہ ہل کے حبیب اللہ اور میرپور آزاد کشمیر کی سیدہ نرجس شہناز شامل ہیں جب کہ 300 سے زائد اب بھی لاپتا ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔