- گندم درآمد اسکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی کی انوارالحق کاکڑ یا محسن نقوی کو طلب کرنے کی تردید
- فیصل کریم کنڈی نے گورنر کے پی کا حلف اٹھا لیا، وزیراعلیٰ کی تقریب میں عدم شرکت
- پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب
- وفاقی حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیراعظم
- باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی اور پڑوسی کے لڑکے کو قتل کردیا
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک
- فواد چوہدری 9 مئی سے جڑے 8 مقدمات میں شامل تفتیش
- آڈیو لیکس کیس میں آئی بی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے سربراہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری، جرمانہ عائد
- ملازمت کے امیدوار کا آجر کو سی وی دینے کا انوکھا طریقہ
- اے آئی ٹیکنالوجی ایمرجنسی صورتحال میں مفید نہیں، ماہرین
- ایف بی آر میں کرپٹ عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- باکسر عامر خان کو پاک فوج نے اعزازی کیپٹن کے رینکس سے نواز دیا
- ایپل کی آئی فون صارفین کو مشکل سے نکالنے کے لیے کوشش جاری
- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
- صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی
- سی ایس ایس نتائج کا اعلان، کامیابی کی شرح 2.96 فیصد رہی
- چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرمناک ہوگی، ترجمان پی ٹی آئی
- خاتون سے موبائل چھیننے والے کی بائیک پھسل گئی، شہریوں نے پکڑلیا
- چئیرمین پی اے سی کا انتخاب، پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں نے شیر افضل کی مخالفت کردی
گٹکے اور مین پوری کا استعمال، 18 سال سے کم عم سیکڑوں نوجوان منہ کے کینسر کا شکار
کراچی: سندھ میں گٹکے، مین پوری اورچھالیہ کے استعمال سے منہ کے کینسرکے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کے نتیجے میں سندھ میں ہرسال 2سے 3 ہزارافراد منہ کے کینسرکے مرض میں مبتلاہورہے ہیں، جن میں زیادہ تعداد18سال سے کم عمرنوجوانوں کی ہے۔
نیو کلیئر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیسن اینڈ ریڈیا لوجی کے انچارج ڈاکٹر فیاض الحسن نے بتایا ہے کہ چونے کا پتھر، جانوروں کا خون ،پسا ہوا شیشہ ،افیون ،چھالیہ مین پوری گٹکے میں استعمال کیا جاتاہے جومنہ کے کینسر کا سبب بنتاہے جبکہ اب خواتین کی بڑی تعداد بھی گٹکے اورمین پوری کھارہی ہیں جس کے باعث اب خواتین بھی منہ کے کینسرمیں مبتلا ہورہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی میں18سال سے کم عمر کے بچے چھالیہ کا بے دریغ استعمال کرتے ہیں اورشہرمیں کئی آبادیاں ایسی ہیں جہاں گٹکا مین پوری اورچھالیہ ہر عورت اور بچہ کھارہاہے،یہی وجہ ہے کہ کراچی میں منہ کا کینسراب وبائی مرض کی طرح پھیل رہا ہے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر قیصر سجاد نے ایکسپریس سے گفتگو میں کہاکہ حکومت سندھ کی جانب سے گٹکے اور مین پوری کی فروخت کے خلاف اسمبلی میں بل جمع کرانااحسن اقدام ہے تاہم ملک میں کئی ایسے قوانین موجودہیں جن پرعمل نہیں کرایاجارہاہے صرف کراچی میں 122 برانڈ کی چھالیہ مارکیٹوں میں دستیاب ہے یہ حیران کن بات ہے کہ شہرمیں جان بچانے والی دواؤں کی توقلت ہوجاتی ہے لیکن پابندی کے باوجود گٹکے مین پوری اورچھالیہ کی فروخت کھلے عام جاری رہتی ہے۔
ڈاکٹر قیصر سجاد نے شکوہ کرتے ہوئے کہاکہ سندھ اسمبلی گٹکے اور مین پوری کی فروخت کے خلاف توبل اسمبلی میں پیش کررہی ہے مگراس سے زیادہ خطرناک چیزچھالیہ ہے جس پرپابندی لگانے اوراس کی فروخت روکنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کررہی چھالیہ ہر کسی کی پہنچ میں ہے اور یہ ایسا نشہ ہے جس سے منہ کا کینسر ہی نہیں بلکہ اس سے جسم میںخون کی مقداربھی کم ہوتی ہے ،چھالیہ کاجوس ہی کارسینوجین یعنی کینسرکاسبب بنتاہے،ٹیکسٹائل اورمصنوعی رنگ بھی کینسرکاسبب بنتے ہیں جوسپاریوں میں ملائے جاتے ہیں۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری نے بتایا کہ ملک میں چھالیہ کی پیداوارنہیں ہوتی ہے بلکہ یہ چھالیہ امپورٹ کی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ جب تک چھالیہ ملک میںپہنچتی ہے تواس میں پھپھوندی لگ چکی ہوتی ہے اورپاکستان میں جتنی بھی چھالیہ استعمال کی جاتی ہے وہ پھپھوندی زدہ ہی ہوتی ہے جس کے کھانے سے جگر کا کینسر بھی ہوتا ہے، چھالیہ کھانے سے سب سے میوکس فائبروسز یعنی منہ سکڑ جانے کی شکایت بھی عام ہے اور اس بیماری کا دنیا میں کوئی علاج موجود نہیں ہے، سب میوکس فائبروسز سے تالو بھی سکڑ جاتا ہے اور اوپرنیچے کا جبڑا آپس میں مل جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ کینسر کا تو سو فیصد علاج ہے لیکن سب میوکس فائبروسز کا کوئی علاج ممکن نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں منہ سکڑ جانے کی بیماری عام ہے جس پرقابوپانے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔