- آئی پی ایل؛ اونرلکھنئو سپر جائنٹس شرمناک شکست کے بعد راہول پر بھڑک اٹھے
- پی سی بی غیر ملکی کیوریٹر کی خدمات حاصل کرنے کا خواہاں
- آئرلینڈ کی کرکٹ کنٹریکٹ تنازع میں الجھ گئی
- پاک بھارت تعلقات؛ بہتری کیلیے کرکٹ ڈپلومیسی اپنانے کا مشورہ
- حکومت کو 15روز میں کلائمیٹ اتھارٹی کے قیام کا حکم
- تاجر دوست اسکیم کامیاب بنانے کیلیے اقدامات کیے جائیں، وزیر خزانہ
- ٹیکس کیسز کا التوا، اٹارنی جنرل آفس کی ایف بی آر کو تجاویز
- اپریل کے دوران ترسیلات زر کی مد میں 2.8 ارب ڈالر آئے
- سرکاری کمپنیوں کی نجکاری کے لیے 5 سالہ پروگرام تیار
- آئی ایم ایف کا پاکستان سے پنشن پر ٹیکس کے نفاذ کا مطالبہ
- نماز میں خشوع و خضوع
- تربیت اطفال کے اہم راہ نما اصول و ضوابط
- بڑی عمر میں بال سفید ہونے کے عوامل
- ہائی بلڈ پریشر، وجوہات اور علاج
- متوازن غذا کی اہمیت اور حصول کے ذرائع
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر ای مارکنگ منصوبہ شروع نہیں ہوسکے گا
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر ای مارکنگ منصوبہ ایک بار پھر تعطل کا شکار
- دھمکیوں پر خاموش نہیں ہوں گے، جیل کیلیے بھی تیار ہیں، فضل الرحمان
- ورلڈ لیجنڈز کرکٹ لیگ، پاکستان اور بھارت کے کھلاڑی ایک مرتبہ پھر مدمقابل
- ٹی 20 ورلڈ کپ: سری لنکا نے اپنی ٹیم کا اعلان کردیا
شریف خاندان نے شوگر ملز غیر قانونی لگائیں تو اٹھانی پڑیں گی، سپریم کورٹ
اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے کہا ہے کہ شریف خاندان نے شوگر ملز غیر قانونی لگائی ہیں تو اٹھانی پڑیں گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں شریف خاندان کی شوگر ملز کی بندش سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے کسانوں کے کیس میں فریق بننے کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق ہیں اور لاہور ہائی کورٹ میں درخواست گزار کسانوں کو سنے بغیر فیصلہ ہوا۔ عدالت عظمیٰ نے بند شوگر ملوں کو چلانے کے لیے حکم امتناعی دینے سے انکار کردیا۔
اس موقع پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ معاملہ شوگر ملز منتقلی کا ہے تاہم کسانوں کا نقصان نہیں ہونے دیں گے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا مقدمات کے دوران یہ کاروبار بند ہے تو شریف خاندان کے وکیل نے جواب دیا کہ کاروبار بھی بند ہے اور عدالت نے 3 ماہ میں منتقلی کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر ملز غیرقانونی لگائی گئی ہیں تو اٹھانی پڑیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان کی 3 شوگر ملز کی منتقلی غیر قانونی قرار
چیف جسٹس نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کسانوں کا نقصان نہ ہو اور کم از کم اس سیزن میں تو کسانوں کا نقصان نہیں ہونے دیں گے، کسانوں کا مکمل گنا اٹھنے تک کیس کی روزانہ سماعت کروں گا، جہانگیر ترین کی شوگر مل ’’جے ڈی ڈبلیو‘‘ کا نمائندہ عدالت میں ہونا چاہیے، جہانگیر ترین موجود ہیں تو ان کو بلا لیں، فی الحال شوگر ملیں کھولنے کے لیے حکم امتناع نہیں دیں گے اور عدالتی احکامات کی خلاف ورزی نہیں ہونے دیں گے۔ عدالت نے جے ڈی ڈبلیو شوگر مل سے گنا اٹھانے کے لیے کل تک پلان طلب کرتے ہوئے کہا کہ کل تک پلان لائیں ورنہ شریف خاندان کی شوگر ملیں کھول دوں گا۔
جے ڈی ڈبلیو کے وکیل اعتزاز احسن نے شریف خاندان کی شوگر ملیں کھولنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ خود کاشت کار ہوں اس لیے کسانوں کا نقصان نہیں ہونے دوں گا۔ کسانوں کے وکیل نے کہا کہ جے ڈی ڈبلیو پچھلی کمٹمنٹ بھی پوری نہیں کر سکی۔
واضح رہے کہ شریف خاندان نے 2015 میں چوہدری شوگرملز، اتفاق شوگرملز اور حسیب وقاص شوگر ملز سمیت اپنی 4 شوگر ملیں وسطی پنجاب سے جنوبی پنجاب منتقل کی تھیں۔ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے ان شوگر ملوں کی منتقلی کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر فیصلہ سناتے ہوئے گزشتہ سال ستمبر میں لاہور ہائی کورٹ نے شریف خاندان کی شوگر ملوں کی منتقلی کو غیر قانونی قرار دے دیا تھا، یہ کیس اب سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔