- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں مسلسل دوسری شکست پر منیبہ علی مایوس
- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
- بوبی بھائی کپتان بنے ہی کیوں؟
- مزدور خوشحال، ملک خوشحال ... انقلابی اقدامات اٹھانا ہونگے!
- ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 4دہشتگرد ہلاک
- آئس کریم کیوں نہیں دی؟ عدالت کا آن لائن ڈلیوری ایپ پر ہزاروں کا جرمانہ
- ہبل ٹیلی اسکوپ میں خرابی، ناسا نے دوربین کے تمام آپریشنز معطل کردیے
- لفٹ استعمال کرنے کے عادی افراد میں جلد موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق
- ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وزیرستان شاکراللہ مروت بازیاب ہوگئے، بیرسٹر سیف
- جسٹس بابر ستار کی وضاحت سے کنفیوژن بڑھ گئی: فیصل واوڈا
- کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق
ناسا کے خلائی جہاز نے مریخ پر قدیم نامیاتی مالیکیول دریافت کرلیا
کیلفورنیا: دوسرے سیاروں پر زندگی کی تلاش کےلیے کئی خلائی جہاز بھیجے گئے ہیں۔ ان میں سے ناسا کا ایک چھوٹا روبوٹ ’کیوریوسٹی‘ اب بھی مریخ کی خاک چھان رہا ہے جس نے حال ہی میں سرخ سیارے پر قدیم نامیاتی مالیکیول (سالمے) کے آثار دریافت کیے ہیں جو لگ بھگ تین ارب سال پرانے ہیں۔
تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس کی وجہ حیاتیاتی نہیں بلکہ ارضیاتی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ماضی میں کبھی مریخ پر زندگی کے آثار موجود تھے اور یہ سالمہ اسی کی جانب نشاندہی کرتا ہے۔ سائنسداں گزشتہ 50 برس سے مریخ پر پانی اور زندگی کے آثار کی تلاش میں ہیں لیکن اب تک خاطر خواہ کامیابی نہیں مل سکی ہے۔ تاہم وائیکنگ، سوجرنر اور میرینر جیسے اہم مشنز سے یہ ضرور معلوم ہوا ہے کہ مریخ زندگی کےلیے ہرگز موزوں سیارہ نہیں لیکن اس کے فرش کے کھونے کھدروں میں قدیم بیکٹیریا (جراثیم) یا ان کے آثار موجود ہوسکتے ہیں کیونکہ مریخ کا ماضی نمی سے بھرپور قدرے گرم تھا۔
ناسا نے بتایا ہے کہ مریخ کی مشہور گیل خندق میں کیوروسوٹی نے چار مقامات پر 5 سینٹی میٹر تک کھدائی کرکے مٹی کے نمونے اپنے اندر موجود جدید لیبارٹری میں رکھے جہاں 500 درجے گرمی دے کر ان کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ معلوم ہوا کہ ان نمونوں میں قدیم شہابیوں کی طرح نامیاتی مالیکیول موجود ہیں جن کی مقدار اب تک مریخ سے ملنے والے نمونوں سے بہت زیادہ ہے۔
ناسا کے مطابق یہ سالمات سلفر ایٹم سے جڑے ہیں اور اسی وجہ سے ان کے آثار موجود ہیں تاہم اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ اگلے مرحلے میں 2020 میں ناسا قدرے جدید خلائی جہاز مریخ کی جانب بھیجے گا اور یورپی خلائی ایجنسی بھی ایکسو مارس نامی مشن بھی مریخ کی سمت روانہ کرے گی۔
ناسا نے اعتراف کیا ہے کہ کیوریوسٹی خلائی جہاز نے نامیاتی مالیکیول کا اہم ذریعہ یا منبع معلوم نہیں کیا لیکن اس تحقیق سے مریخ کے ماضی کو سمجھنے میں بہت مدد ملے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔