- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- مبینہ انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
- ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دو دہشت گرد ہلاک
- موٹروے پولیس اہلکار کی بکری لے جانے کی ویڈیو وائرل، معاملہ حل ہوگیا
- بھارت؛ اترپردیش میں ٹاپ کرنے والی طالبہ شکل و صورت پر ٹرولنگ کا شکار
- نند کی شادی پر انگوٹھی اور ٹی وی دینے پر بیوی نے شوہر کو قتل کروادیا
- وزیراعظم شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کردیا
- باجوڑ میں برساتی نالے میں پھنسنے والی خاتون کے ہاں 4 بچوں کی پیدائش
- جسٹس بابر ستار کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
الیکشن میں گڑبڑ کرنے والے انتخابی عملے کو 2 سال قید، 1 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا
اسلام آباد: عام انتخابات میں گڑبڑ کرنے والے انتخابی عملے کو 2 سال قید اور 1 لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن نے انتخابی عملے کے لیے جرائم اور سزا کا تعین کرلیا ہے۔ مختلف جرائم پر انتخابی عملے کو 6 ماہ سے لے کر 2 سال تک قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کیا جاسکتا ہے۔
کاغذات میں ردو بدل یا جان بوجھ کر بیلٹ پیپر پر سرکاری مہر کو خراب کرنا جرم ہوگا۔ بیلٹ پیپر اٹھانا، دوسرا بیلٹ پیپر ڈالنا، بیلٹ باکس کی سیل توڑنا، اور مہر کے ساتھ جعل سازی بھی جرم قرار دے دیا گیا ہے۔ ووٹر کو مجبور کرنا، ووٹ اور انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونا غیر قانونی ہوگا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی عملہ کو 6 ماہ سے لے کر 2 سال تک قید اور ایک لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں بھی دی جا سکیں گی۔
ووٹر کی رازداری کو افشاں کرنا، بیلیٹ پیپر پر لگائی گئی مہر کے بارے میں کسی کو اطلاع دینا بھی غیر قانونی ہے۔ ووٹوں کی گنتی کے وقت کسی امیدوار یا ان کے حق میں ووٹ ڈالے جانے کی اطلاع دینے پر 6 ماہ قید یا ایک لاکھ کا جرمانہ ہوگا۔
علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں تعینات پریزائیڈنگ افسران کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات دے دیے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ میں رکاوٹ ، پولنگ اسٹیشن پر قبضہ اور انتخابی عملے کو یرغمال بنانے والے شخص کو الیکشن ایکٹ کی سیکشن 171 کے تحت تین سال قید ، ایک لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں۔
الیکشن میں جعل سازی کرنے والے شخص کو سیکشن 183 کے تحت دوسال قید ، ایک لاکھ جرمانہ یا دونوں ہو سکتی ہیں۔ پریزائیڈنگ افسر مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات استعمال کرکے موقع پر ہی یہ سزائیں سنائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔