- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا آفیشل ترانہ جاری
- وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت میں مزید کمی کا اشارہ دے دیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں 2.3 شدت کا زلزلہ
- جامعات میں طلبا کے اسرائیل مخالف مظاہرے ’خلل انگیزی‘ ہیں؛ امریکا
- ملک میں گاڑیوں کی قیمت میں لاکھوں روپے کی کمی
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم
- امریکی خاتون کا قبول اسلام، چترال کے معروف پولو کھلاڑی سے شادی کرلی
- غصے کی حالت دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتی ہے، ماہرین
- بونے گھوڑے نے لمبی ترین دُم کا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا
- گوگل کا آڈیو ایموجیز کے فیچر پر کام جاری
- چین میں سڑک ٹوٹنے سے متعدد گاڑیاں کھائی میں جاگریں؛ 48 افراد ہلاک
- موبائل سمز بلاک کرنے کیلیے ایف بی آر کے مراسلے کا جائزہ لیکر فیصلہ کرینگے، پی ٹی اے
- گندم کی خریداری، حافظ نعیم کا وزیراعلیٰ ہاؤس پنجاب کے گھیراؤ کا اعلان
- عمران خان نے مذاکرات کا اختیار دیدیا لیکن ابھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، شبلی فراز
- آصف زرداری پیپلزپارٹی کی صدارت سے مستعفی
- پی سی بی میڈیکل کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر سہیل عہدے سے مستعفی
- لندن کے پہلے مسلم میئر کو اسلاموفوبیا اور نفرت آمیز رویے کا سامنا
- اگر عمران خان جنگ ہار گیا تو پاکستان افریقا کا کوئی ملک بن جائے گا، فواد چوہدری
- پاکستان کسی غیر ملکی قوت کو اڈے فراہم نہیں کرے گا، دفتر خارجہ
- وفاق اور سندھ ملکر منشیات فروشوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کرنے جارہے ہیں، شرجیل میمن
آج الیکشن کمیشن، فوج اور نگراں حکومت کے امتحان کا دن
لاہور: آج کا دن الیکشن کمیشن ، نگران حکومت اور افواج پاکستان کی آزمائش اور امتحان کا دن قرار دیا جاسکتا ہے۔
آج ملک بھر میں پاکستان کی تاریخ کے گیارہویں انتخابات منعقد ہونے جا رہے ہیں ،اس مقصد کے لیے تمام تیاریاں مکمل کی جاچکی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پرامن انتخابات کے انعقاد کے دوہفتے پہلے تمام سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے لئے انتخابی ضابطہ اخلاق جاری کردیاتھا جس کی باقاعدہ مانیٹرنگ کی جاتی رہی اور جہاں جہاں اس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیاں پائی گئیں وہاں وہاں ایکشن بھی لیا گیا۔
پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کو پر امن ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں مکمل تعاون اور سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کروا رکھی ہے۔
انتخابات کے انعقاد سے قبل بعض بڑی سیاسی جماعتوں خصوصاً مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی ، اے این پی اور دیگر نے قبل از انتخاب دھاندلی کے الزامات عائد کیے اور اسٹیبلشمنٹ کی درپردہ مداخلت کی بات بھی کی اورکہا کہ ایک جماعت کو اقتدار میں لانے کے لئے غیر قانونی اور غیر آئینی ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں ۔
ان معترضین نے یہ عندیہ بھی دیا ہے کہ اگر انتخابات میں انہیں ہروایا گیا یا اپنی مرضی کے نتائج حاصل کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ بھرپور احتجاجی تحریک چلاسکتے ہیں جس کے نتیجے میں ملک میں انتشار اور بد امنی پیدا ہوسکتی ہے لہذا اس صورت حال سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ ان شکایات کا ازالہ کیاجائے اور تمام ادارے اپنی اپنی آئینی حدود کے اندر رہ کرکام کریں اور منصفانہ ، شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائیں ،سو ان حالات میں آج کا دن الیکشن کمیشن ، نگران حکومت اور افواج پاکستان کی آزمائش اور امتحان کا دن قرار دیا جاسکتا ہے کہ یہ تمام ادارے اپنی آئینی، قانونی اور اخلاقی ذمہ داریاں نبھانے میں کس حدتک کامیاب ہوتے ہیں اور اپنے فرائض کی ادائیگی میں کہاں تک سرخرو ہوتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔