- نئے معاہدے کیلیے آئی ایم ایف کا وفد اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا، وفاقی وزرا
- پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع
- بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی صارفین پر مزید 51 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کی درخواست
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل مچل مارش کی فٹنس سوالیہ نشان بن گئی
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- 9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو سزا دینی پڑے گی، انتشاری ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی، ڈی جی آئی ایس پی آر
- حزب اللہ کا صیہونی ریاست پر ڈرون حملہ؛ 2 اسرائیلی فوجی ہلاک
- دوسری شادی پر بیوی نے بھری عدالت میں شوہر کی پٹائی کردی
- سعودی اور امریکی افواج کی مشترکہ جنگی مشقوں کا آغاز ہوگیا
- ٹیلی کام کمپنیاں 5 لاکھ سے زائد نان فائلرز کی موبائل سِمز بلاک کرنے پر رضامند
- عدلیہ میں مداخلت ہے، جسٹس اطہر؛ تو پھر آپ کو یہاں نہیں بیٹھنا چاہیے، چیف جسٹس
- برطانیہ میں شہزاد اکبر پر تیزاب حملہ ثابت نہ ہو سکا، پولیس تحقیقات بند
- جسٹس شوکت صدیقی کی برطرفی کو ریٹائرمنٹ میں تبدیل کردیا گیا، نوٹیفکیشن جاری
- گندم کی نئی قیمت مقرر کرنے کی درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ریکارڈ بُک بابراعظم کے انتظار میں! جانیے
- ایشیائی باشندے نے محبوبہ کو قتل کرکے دکان کو آگ لگادی؛3 پاکستانی زخمی
- سندھ ہائیکورٹ کا سڑکوں سے غیر قانونی بچت بازار اور رکشہ اسٹینڈز ہٹانے کا حکم
- بدنیتی پر مبنی مہم؛ جسٹس محسن کیانی کا بھی توہین عدالت کارروائی کیلئے خط
- پختونخوا کی گورننس زیادہ بہتر نہیں، نفرتوں کا خاتمہ کروں گا، گورنر کے پی کے
- بھارت میں افغان قونصلر جنرل 25 کلو سونا اسمگل کرتے ہوئے پکڑی گئیں
ہمارا مقصد ہے کہ انصاف کا نظام بہتر اور تیز ہوجائے، چیف جسٹس
اسلام آباد: چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمات میں 26 سال بعد ریلیف ملنا کوئی ریلیف نہیں لہذا ہمارا مقصد ہے کہ انصاف کا نظام بہتر اور تیز ہوجائے۔
سپریم کورٹ میں نظام انصاف میں بہتری کے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کہ انصاف کا نظام بہتر اور تیز ہوجائے، مقدمات میں 26 سال بعد ریلیف ملنا کوئی ریلیف نہیں، ایک نجی ادارے کا وراثتی سرٹیفکیٹ 16 سال سے عدالت میں زیرالتوا ہے، بتادیں کہ نظام انصاف میں بہتری کے لیےعدالت کیا حکم جاری کرے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : کچھ زیادتیاں عدلیہ سے بھی ہوئی ہیں، چیف جسٹس
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ میرے پاس ٹائم کم ہونا شروع ہوگیا ہے، چیف جسٹس کو باقی کام بھی کرنا ہوتے ہیں، نظام انصاف میں بہتری کے لیے سب اپنی تجاویز دیں اور آئندہ سماعت پر وفاقی اور صوبائی وزراء قانون عدالت تشریف لائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔