- اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلیے مقرر
- الیکٹرانک کرائم ایکٹ پر سیاسی مفاہمت پیدا کرنے کیلیے کمیٹی تشکیل
- پولٹری سیکٹر میں باہمی گٹھ جوڑ کے ذریعے چوزوں کی قیمت کے تعین کا انکشاف
- ابراہیم رئیسی کی جگہ بننے والے نئے عبوری صدر کون ہیں؟
- تیزگام ایکسپریس میں پریمیئم لاؤنج ڈائننگ کار کی سہولت فراہم
- پنجاب حکومت نے ہتک عزت قانون ایوان میں پیش کردیا
- کراچی: نیو سبزی منڈی میں ڈاکو منشی سے 25 لاکھ روپے چھین کر فرار
- اسرائیل کا شام میں ایران کے ٹھکانوں پر حملہ؛ 6 اہلکار جاں بحق
- چین کے پرائمری اسکول میں چاقو بردار خاتون کا طلبا پر حملہ؛ 2 ہلاک اور 10 زخمی
- وزیراعظم کا ایرانی سفارت خانے کا دورہ، ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کے انتقال پر تعزیت
- خطرہ محسوس ہونے پر مرنے کی اداکاری کرنے والی چیونٹیاں
- جاپان میں ریکونز نے تباہی مچادی
- ماہرین نے لوگوں کی عمر میں 5 سال کے اضافے کی پیشگوئی کردی
- احمد فرہاد کے کیس میں عدالتی ریمارکس پر حیرت ہے، اعظم نذیر تارڑ
- کراچی ؛ بیوی کے ناراض ہوکر میکے جانے پر شوہرنے خودکشی کرلی
- کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی آڑ میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کا انکشاف
- عالمی فوجداری عدالت؛ اسرائیلی وزیراعظم اور حماس رہنماؤں کے وارنٹِ گرفتاری کا امکان
- دنیا بھر کی افواج کی طرح ہماری فوج بھی اپنی آئینی حدود میں رہے، محمود اچکزئی
- ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ کس ملک کے ڈرون نے ڈھونڈا تھا
- ایک طرف آئی ایس آئی پیغام بھیج رہی ہے دوسری طرف کہتی ہے فرہاد انکے پاس نہیں، عدالت
کراچی میں اربوں روپے مالیت کے 930 رہائشی پلاٹس پر کمرشل سرگرمیاں، رپورٹ تیار
کراچی: سپریم کورٹ کے حکم پر ایس بی سی اے نے رپورٹ تیار کرلی جس کے مطابق شہر میں اربوں روپے مالیت کے کم از کم 930 رہائشی پلاٹس پر کمرشل سرگرمیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر ایس بی سی اے (سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی) نے کراچی کے رہائشی پلاٹس کو کمرشل کیے جانے سے متعلق رپورٹ تیار کرلی ہے جو کہ 22 صفحات پر مشتمل ہے۔
یہ پڑھیں: کراچی کی کم از کم 500 عمارتیں گرانا ہوں گی، سپریم کورٹ
نمائندہ ایکسپریس کے مطابق ان رہائشی پلاٹس پر عمارتیں بن چکی ہیں جو کہ پانچ منزلہ سے بیس منزلہ تک ہیں ان میں سے بعض عمارتوں کو رقم کے عوض باقاعدہ کمرشل کرایا گیا جس کی اجازت اس وقت باقاعدہ عدالت یا اداروں نے دی، اب جو سپریم کورٹ کا حکم آیا ہے اس میں یہ دیکھنا ہوگا کہ اس وقت عدالت یا اداروں نے کسی بھی رہائشی پلاٹ کو کمرشل کرنی کی اجازت کس بنیاد پر دی تھی؟ آیا سپریم کورٹ کی جانب سے رہائشی پلاٹس پر قائم کمرشل تعمیرات مسمار کرنے کے موجودہ احکامات کا اطلاق ایسے کیسز پر بھی ہوگا کہ نہیں؟
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی بھر میں رہائشی پلاٹس پر قائم کمرشل تعمیرات مسمار کرنے کا حکم دے دیا ہے جس کی زد میں کراچی میں قائم کم از کم 500 عمارتیں آرہی ہیں۔ اگر سپریم کورٹ کے احکامات پر من و عن عمل درآمد کیا گیا تو کراچی میں اس بار کیا جانے والا انہدامی آپریشن پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ’انسداد تجاوزات آپریشن ہوگا جس میں 500 سے زائد عمارتیں، شادی ہال، ہوٹلز، کمرشل پلازے، سنیما، مارکیٹس اور دیگر کمرشل ادارے آجائیں گے۔
واضح رہے کہ ڈی جی ایس بی سی اے افتخار قائم خانی نے سپریم کورٹ کے باہر کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر مکمل طور پر عمل درآمد کیا جائے گا ٹاؤن وائس لسٹ مکمل ہونے کے بعد پلاٹس کو ان کی اصل حالت میں بحال کریں گے، فنڈز کی تشکیل کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی ہے یہ کمیٹی یہ بھی جائزہ لے گی کہ بلڈنگ جب بن رہی تھی تو اس وقت کون کون افسران تعینات تھے؟ اور کیا بے ضابطگیاں ہوئیں؟ رہائشی پلاٹس پر کمرشل استعمال نہیں ہونے دیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔