- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
- جسٹس بابر آڈیو لیکس کیس سے الگ ہوجائیں، چار اداروں نے متفرق درخواست دائر کردی
- وزیر پیداوار کا سرسبز یوریا کی قیمت میں اضافے کا سخت نوٹس
- اسلام آباد میں غیر ملکی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے اسپیشل فورس بنانے کا فیصلہ
- پنجاب پولیس کی خاتون افسر عالمی ایوارڈ کے لیے منتخب
- لاہور ائرپورٹ؛ تھائی لینڈ سے غیر قانونی درآمد 200 نایاب کچھوے برآمد
- امتحانات میں ناکامی کی عمومی وجوہات
- پختونخوا میں بارشیں جاری، گندم کی فصلیں بری طرح متاثر
- کوچنگ کمیٹی کی سربراہی ’ناتجربہ کار‘ کے سپرد
- PSOکا مالی سال 2024کے9ماہ میں 13.4ارب روپے کا منافع
- وسیم اکرم نے پانڈیا کے ساتھ سلوک کو ’برصغیر‘ کا مسئلہ قرار دے دیا
- فخرزمان میچ فنش نہ کرنے پر کف افسوس ملنے لگے
- ہیڈ کوچ اظہر محمود نے شکست میں بھی مثبت پہلو تلاش کرلیے
- راشد لطیف نے ٹیم کی توجہ منتشر ہونے کا اشارہ دیدیا
- اسرائیلی بمباری میں شہید حاملہ خاتون کی بعد از وفات پیدا ہونے والی بیٹی بھی چل بسی
- تصویر کو شاعری میں بدلنے والا کیمرا ایجاد
- اُلٹی چلنے والی گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
- امریکا میں شرح پیدائش کم ترین سطح پر آگئی
- بے رحم اور بلاتفریق احتساب کا دن قریب ہے، فیصل واوڈا
- پہلا ٹی ٹوئنٹی: ویسٹ انڈیز نے پاکستان ویمن ٹیم کو ایک رن سے شکست دے دی
ٹارگٹڈ آپریشن کی آڑ میں ایم کیو ایم کیخلاف 1992 جیسا آپریشن شروع کردیا گیا، الطاف حسین
لندن: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کی آڑ میں ایم کیو ایم کے خلاف 1992 جیسا آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
لندن سے جاری اعلامیے کے مطابق الطاف حسین نے کہا کہ 1992 میں بھی 72 بڑی مچھلیوں کے خلاف کارروائی کے نام پر آپریشن شروع کیا گیا لیکن اس کی آڑ میں ایم کیو ایم کو نشانہ بنایا گیا اور اب ایک بار پھر ٹارگٹڈ آپریشن کے نام پر حکومت ایم کیو ایم کو نشانہ بنارہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے ہر دور میں مہاجروں کی نسل کشی کی اور اب پھر اسی عمل کو دہرایا جارہا ہے لہٰذا کارکن کسی بھی ظلم کا سامنا کرنے کے لئے ذہنی طور پر تیار رہیں۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے کارکن نہ ماضی میں ایسے حالات سے ڈرے ہیں اور نہ اب ڈریں گے بلکہ جرات وہمت سے تمام صورتحال کا سامنا کریں گے۔ انہوں نے رابطہ کمیٹی کے ارکان اور ایم کیو ایم کے مختلف شعبہ جات کے ذمہ داران سے کہا کہ وہ اس ظلم کے خلاف آئینی دائرے میں رہتے ہوئے ہر سطح پر آواز اٹھائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔