- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
کراچی: ڈیفنس میں پی ایچ ڈی ڈاکٹر بیٹے سمیت قتل
کراچی: ڈیفنس فیز 5 میں بنگلے میں پی ایچ ڈی ڈاکٹر باپ کو جوان سال بیٹے سمیت چھری کے پے درپے وار کرکے قتل کردیا گیا، مقتول ڈاکٹر داؤد انجینئرنگ کالج کے ریٹائرڈ پروفیسر تھے جبکہ بیٹا 2 ماہ قبل ہی امریکا سے واپس آیا تھا۔
ایکسپریس کے مطابق بدھ کی علی الصباح بوٹ بیسن تھانے کےعلاقے ڈیفنس فیز فائیو 29 اسٹریٹ پرواقع بنگلہ نمبر1/1 سے 2 افراد کی لاشیں ملیں جنہیں چھری کے پے درپے وار کرکے قتل کیا گیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس اور رینجرز پہنچی اور شواہد جمع کرلیے۔
قتل کیے جانے والے افراد کی شناخت 70 سالہ پی ایچ ڈی ڈاکٹر فصیح عثمانی اور 25 سالہ کامران عثمان کے نام سے ہوئی، باپ بیٹا تھے، والد داؤد انجینئرنگ کالج کے ریٹائرڈ پروفیسر تھے جب کہ بیٹا دو ماہ قبل ہی امریکا سے آیا تھا۔
ایس ایس پی شیراز نذیر نے بتایا کہ اطلاع ملنے پر پولیس پہنچی تو بیڈ روم میں دو لاشیں موجود تھیں، تمام قیمتی سامان جوں کا توں موجود ہے، نہ ملزمان کچھ لے کر گئے اور نہ کسی جگہ کی تلاشی لی، ڈاکٹر عثمانی امریکا میں مقیم تھے لیکن ایک سال قبل ان کے ایک بیٹے کا انتقال ہوگیا تھا جس کے بعد وہ کراچی منقتل ہوگئے تھے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن طارق دھاریجو نے بتایا کہ ڈاکٹر فصیح عثمانی اہلیہ اور بیٹے کے ساتھ بنگلے میں مقیم تھے جب کہ ان کے دو بیٹے امریکا اور کینیڈا میں مقیم ہیں، بنگلے میں کوئی ملازم نہیں، واقعے کے وقت اہلیہ مارننگ واک پر گئی ہوئی تھیں اور واپس آئیں تو گھر کا مرکزی دروازہ کھلا ہوا تھا، واقعے کی اطلاع اہلیہ نے ہی دی۔
انھوں نے بتایا کہ مقتول ڈاکٹر نے کوئی مزاحمت نہیں کی تاہم بیٹے کی مزاحمت کی، قتل کی وجہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے، پوسٹ مارٹم اور سی سی ٹی وی فوٹیج سے بات واضح ہوگی۔
مقتول ڈاکٹر کی اہلیہ آسیہ نے بیان دیا ہے کہ دونوں روزانہ واک پر جاتے ہیں لیکن اس بار فصیح نے کہا کہ نیند آرہی ہے اور بیٹے کے کمرے میں چلے گئے، شوہر اور بیٹا سو رہے تھے اور انہیں نیند سے جگانا نہ پڑے اس لیے وہ واپس آنے کے لیے بنگلے کا عقبی دروازے کا چھوٹا گیٹ کھلا چھوڑ کر گئیں تھیں واک سے واپس گھر پہنچی تو کمرے میں لاشیں دیکھ کر اوسان خطا ہوگئے۔
دریں اثنا آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے قتل کے اس واقعے کی تفصیلات طلب کرلیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔