- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- ہماری جوڈیشری میں بھی کالے دھبے موجود ہیں، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600 روپے کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
- کراچی میں اُدھار نہ دینے پر 60 سالہ دُکان دار قتل
- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
- جسٹس بابر آڈیو لیکس کیس سے الگ ہوجائیں، چار اداروں نے متفرق درخواست دائر کردی
رواں برس معیشت میں جی ڈی پی ترقی گزشتہ سال سے کم ہوگی، گورنر اسٹیٹ بینک
کراچی: گورنراسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر کا کہنا ہے کہ اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ رواں سال ملکی معیشت میں جی ڈی پی ترقی گزشتہ سال سے کم ہوگی۔
کراچی ایوان تجارت و صنعت سے خطاب کے دوران ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار کو سہولت دینا ہے ، اسٹیٹ بینک پاکستان کی تجارت وصنعت کی تیز رفتارترقی کاخواہش مند ہے ، تجارت و صنعت کی ترقی سے ملکی معیشت کی بھی ترقی ممکن ہے۔ معیشت کی شرح اور جی ڈی پی نمو میں ہونے والی کمی سے اتفاق کرتے ہیں، رواں برس معیشت میں جی ڈی پی ترقی گزشتہ سال سے کم ہوگی، ماضی میں ایکس چینج ریٹ کو مستحکم رکھ کر امپورٹ پر سبسڈی اور برآمدات پر ٹیکس عائد کیا گیا تھا۔
رضا باقر نے کہا کہ معاشی حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں، ایکس چینج ریٹ اب بہتر ہورہے ہیں، کاروباری حالات میں بہتری آگئی ہے، 4 ماہ قبل تک اسٹیٹ بینک کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا لیکن آج ماہرین معیشت اور تاجر و صنعت کار ایکس چینج ریٹ پر تنقید نہیں کررہے۔ پہلے زرمبادلہ نکل رہا تھا لیکن اب پاکستان میں اس کی آمد شروع ہوئی ہے ، ملک میں غیر ملکی سرمایہ آرہا ہے، اسٹیٹ بینک کے پاس غیرقرضہ جات زرمبادلہ میں اضافہ ہورہا ہے، جو شعبے درآمدات کی وجہ سے متاثر تھے وہ بھی بہتر ہورہے ہیں، جو سیکٹرز امپورٹ سے مثاثر تھے وہ بھی بہتر ہورہے ہیں، فیصل آباد میں ٹیکسٹائل میں بہتری آرہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔