- امریکا کا حماس قیادت کو ملک سے بے دخل کرے کے لیے قطر پر دباؤ
- کراچی؛ پیپلزبس سروس میں اسمارٹ کارڈ سے ادائیگی کا نظام متعارف
- محسن نقوی کی اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت
- پولیس کی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، فلیٹ اور دفاتر کی تعمیر کا انکشاف
- ضبط کی جانیوالی اسمگل گاڑیوں کی کم قیمت پر نیلامی کا انکشاف
- 9 ماہ میں 6.899 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول
- پاکستان کے اخراجات آمدنی سے زیادہ ہیں، عالمی بینک
- کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث 3 بھارتی شہری گرفتار
- سمیں بلاک کرنے میں رکاوٹ بننے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- پی آئی اے کی خریداری میں مقامی سرمایہ کاروں کی بھی دلچسپی
- شعبۂ صحت میں پاکستان کا اعزاز، ڈاکٹر شہزاد 100 عالمی رہنماؤں میں شامل
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ کوچنگ اسٹاف کا اعلان ہوگیا
- ایف بی آر کا وصولیوں کیلیے جامع حکمت عملی وضع کرنیکا فیصلہ
- نیویارک میں ہوٹلز کے کرایے آسمان سے باتیں کرنے لگے
- ’’اگر پاکستان ہارا تو ملبہ ہیڈ کوچ کرسٹن پر گرایا جائے گا‘‘
- انگلینڈ کے 20 سالہ کاؤنٹی اسپنر جوش بیکر کی اچانک موت
- ایف آئی اے ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع نہ ہونے کیخلاف درخواست خارج
- پی ایس ایل9؛ بورڈ بعض اسٹیک ہولڈرز سے واجبات کا منتظر
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا مختصر ٹریننگ کیمپ شروع
- سندھ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، پولیس کیخلاف شکایات سب سے زیادہ
وزیراعلیٰ سندھ کا اگلے 2 ہفتے لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اگلے 2 ہفتے لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف عوام کی زندگی کے بارے میں سوچنے کا وقت ہے۔
سندھ اسمبلی آڈیٹیوریم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس ٹیسٹنگ کٹس آگئی ہیں تاہم ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھائیں گے، 500 ٹیسٹ کر رہے ہیں تو 50 مریض سامنے آرہے ہیں، صوبے میں اموت کی شرح 2.4 فیصد ہے جب کہ 560 افراد صحت یاب ہو گئے ہیں تاہم اگر کوئی سمجھ رہا ہے کورونا پاکستان میں دنیا سے کم ہے تو غلط ہے، ایسا لگ رہا ہے کورونا کیسز رپورٹ نہیں ہو رہے۔
کچھ ایسی اموات بھی ہیں جو رپورٹ نہیں ہو رہیں؛
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوام کی زندگی کے بارے میں سوچنے کا وقت ہے، سندھ میں اموات کی شرح 2.4 ہوگئی ہے، جو بہت تشویشناک ہے، کورونا کے بعض مریضوں کی اسپتال پہنچنے کے 24 گھنٹے میں موت واقع ہوگئی، بعض مریض ایسے بھی آئے کہ انہیں اسپتال مردہ حالت میں پہنچایا گیا، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کے پھیپھڑے متاثر ہوئے، اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ کورونا کے ہی کیسز ہیں، 15 کیسز ایسے ہیں جن کی ہم نے تدفین کورونا کے مریضوں کی طرح کروائی جب کہ کچھ ایسی اموات بھی ہیں جو رپورٹ نہیں ہو رہیں، 100 کے قریب اموات ایسی ہیں جن پر کورونا کا شبہ ہے۔
پلمبر، درزی اور حجام کو دکانیں کھولنے سے منع کردیا ہے؛
مراد علی شاہ نے کہا کہ کوئی تو وجہ ہے کہ وفاقی حکومت نے 14دن لاک ڈاؤن بڑھایا ہے، لاک ڈاؤن کھولنے نہیں اسے مزید سخت کرنے کی بات ہوئی ہے لہذا اگلے 14 دن لاک ڈاؤن مزید سخت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صبح 8 سے شام 5 بجے تک لاک ڈاؤن کی پالیسی برقرار رہے گی جب کہ ہم نے پلمبر، درزی اور حجام کو دکانیں کھولنے سے منع کردیا ہے۔
سمجھ نہیں آرہی کنسٹرکشن انڈسٹری کھولنے کی کیا ضرورت ہے؛
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں سمجھ نہیں آرہی کنسٹرکشن انڈسٹری کھولنے کی کیا ضرورت ہے، کوئی تعمیراتی سائٹ کھلی نہیں ہونی چاہیے، بلڈر کو پہلے انتظامیہ سے اجازت لینا ہوگی، کوئی ریسٹورنٹ کھولے گا تو اس کے خلاف بھی کارروائی ہوگی تاہم ہوم ڈلیوری پر ایس او پیز کو فالو کرنا ہو گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔